اندام نہانی کی خارش کا علاج
یہ تصویر اندام نہانی اور شرم گاہ کی خارش کے دیسی علاج کو بیان کر رہی ہے۔

اندام نہانی کی خارش کا علاج – پر سکون رہیں مکمل طور پر

خواتین کو اکثر اندام نہانی کی خارش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس طبی علامت کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں۔ آج ہم اندام نہانی کی خارش کے علاج پر تفصیل سے بات کرنے لگے ہیں تا کہ آپ کی بے چینی ختم ہو سکے۔

اندام نہانی کی خشکی اور غیر محفوظ صابن استعمال کرنے کی وجہ سے بعض اوقات یہ طبی علامت لاحق ہو جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی مرتبہ بیکٹیریل اور وائرل انفیکشنز بھی اس کی وجہ بن سکتی ہیں۔ جب کہ بعض اوقات جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریاں بھی اندام نہانی کی خارش کی وجہ بنتی ہیں۔

اندام نہانی کی خارش کے علاج پر بات کرنے سے پہلے ایک دو سوالات کے جوابات دینا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ بعض لوگ یہ پوچھتے ہیں کہ اندام نہانی کیا ہے یا اندام نہانی کا مطلب کیا ہے؟ یہ یاد رہے کہ اندام نہانی خواتین کے اعضائے مخصوصہ کو کہا جاتا ہے۔

اندام نہانی میں خارش کا علاج

تو چلیے پھر اندام نہانی کی خارش کا علاج ڈسکس کرتے ہیں۔ یہ علاج نہایت ضروری ہوتا ہے کیوں کہ اس کی خارش کی وجہ سے کافی بے چینی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات جنسی زندگی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

باتھ آئل کا استعمال

جیسا کہ میں اوپر لکھ چکا ہوں کہ جسم کی خشکی کی وجہ سے بھی اندام میں خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس خشکی کو دور کرنے کے لیے آپ باتھ آئل استعمال کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ آئل جلد کے لیے مفید ہونے چاہئیں۔

اگر آپ نہاتے وقت ان کو اپنے پانی میں شامل کر لیتے ہیں تو جلد کی خشکی کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تاہم خواتین کو پانی میں ایسے آئلز شامل کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو مفید ثابت نہیں ہوتے۔ ان آئلز میں خوشبو پائی جاتی ہے جو کہ جلد کی خشکی کو بڑھا سکتی ہے۔ لیونڈر آئل کو آپ بطور باتھ آئل استعمال کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کا علاج

بیکنگ سوڈا کا استعمال

بیکنگ سوڈے کو شرم گاہ کی خارش کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے فنگل انفیکشن کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ جب کہ اس کا استعمال جِلد کی خارش کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد فراہم کر سکتا ہے۔

ایک طبی تحقیق کے مطابق بیکنگ سوڈا میں اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ شرم گاہ میں خارش کے علاج کے لیے آپ نہاتے وقت پانی میں بیکنگ سوڈا کو شامل کر سکتے ہیں۔ ایک ٹب پانی میں کپ کا چوتھائی حصہ نمک شامل کر لیں، اس سے آپ کو یہ خارش کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔

وٹامن ای کا اسعتمال

طبی تحقیقات یہ بات تواتر کے ساتھ ثابت کر رہی ہیں کہ وٹامن ای کے استعمال سے شرم گاہ کی خارش کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ کئی مرتبہ مینوپاز کی وجہ سے بھی یہ خارش لاحق ہو سکتی ہے، اس صورت میں آپ کو وٹامن ای استعمال کرنا ہو گا۔

اس کے ساتھ ساتھ وٹامن ای کو اندام نہانی کی صحت کے لیے بھی مفید قرار دیا جاتا ہے۔ اندام نہانی کی خارش کے علاج کے لیے وٹامن ای کے سپلیمنٹس استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ وٹامن ای کی کریمز بھی استعمال کر سکتی ہیں۔

شہد اور دہی

دہی میں ایک بیکٹیریا پایا جاتا ہے جسے لیکٹوبیسی لیس کہا جاتا ہے۔ یہ بیکٹیریا خصیوں میں بھی پایا جاتا ہے اور ویجائنل خارش کے علاج میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

اگر آپ دہی اور شہد کے مکسچر کو شرم گاہ کے اندر لگائیں تو اس سے فنگل انفیکشن کو ختم کرنے میں مل سکتی ہے۔ یہ انفیکشن کنٹرول ہونے کی صورت میں اندام نہانی کی خارش بھی کم ہو جائے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ آپ شہد اور دہی کے مکسچر کو ویجائنل کریمز کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس طریقے سے بھی خارش کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیے: دہی کے فوائد

کاٹن کا زیر جامہ

ایسی خواتین جب کو اندام نہانی کی خارش کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان کے لیے کاٹن کا زیر جامہ ایک بہترین علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ زیر جامہ اندام نہانی کی خارش کی وجہ سے لاحق ہونے والی بے چینی کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

فنگل انفیکشن جسم کے ان حصوں کو زیادہ نشانہ بناتی ہے جن کو ہوا نہیں لگتی۔ انہی حصوں میں اندام نہانی بھی شامل ہے۔ لیکن اگر آپ کاٹن کا زیر جامہ پہنتی ہیں تو اس سے شرمگاہ کو ہوا لگتی رہے گی جس سے خارش کی شدت کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔ اس لیے ہم زیر جامہ کو شرم گاہ میں خارش کا علاج کہہ سکتے ہیں۔

پرو بائیوٹکس کا استعمال

پروبائیوٹکس کو اندام نہانی کی صحت کے لیے نہایت اہم تصور کا جاتا ہے۔ یہ ویجائنا میں مفید بیکٹیریا کی تعداد میں اضافہ کرتے ہیں۔

جسم کو متوازن مقدار میں پروبائیوٹکس مہیا کرنے کے لیے آپ اس کے سپلیمنٹس استعمال کر سکتے ہیں۔ تاہم اگر آپ قدرتی طریقے سے پرو بائیوٹکس لینا چاہیں تو دہی اس کا بہترین ذریعہ ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ انہیں اینٹی بائیوٹک ادویات کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

مزید جانیں: بریسٹ بڑھانے کے طریقے

لہسن کا استعمال

لہسن کے استعمال کو بھی اندام نہانی میں خارش کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ اس خارش سے نجات حاصل کرنے کے لیے آپ لہسن کے سپلیمنٹس بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ جب کہ کچھ ماہرین یہ خارش لاحق ہونے کی صورت میں لہسن کو اندام نہانی میں رکھنے کا بھی مشورہ دیتے ہیں۔

اس کے برعکس کچھ طبی ماہرین کا خیال ہے کہ لہسن کو اندام نہانی میں رکھنے سے الرجک ری ایکشنز کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم مجموعی طور پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ لہسن کے استعمال سے فنگل انفیکشن کی شدت میں کمی آتی ہے۔

آخری الفاظ

اس بلاگ میں اندام نہانی یا شرم گاہ کی خارش کا علاج نہایت مفصل طریقے سے بیان کیا گیا ہے۔ آپ اس علاج پر عمل کر کے اندام نہانی کی خارش کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ جب کہ میں نے یہاں بھی بتایا ہے کہ اندام نہانی کیا ہے۔ اس سلسلے میں مزید معلومات کے ایور ہیلدی سے جڑے رہیے۔

About the author

Saeed Iqbal

Saeed Iqbal is a content conqueror who loves to pen down his thoughts, enabling the masses to live a healthy and balanced life.

View all posts