کیا آپ بھی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں؟ تو پھر گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم میں سے تقریبا ہر فرد ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے۔ ذہنی دباؤ کوئی خطرناک بیماری تو نہیں ہے۔ لیکن اگر یہ آپ کو لمبے عرصے کے لیے متاثر کرے تو پھر کافی مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔ اسی لیے آج ذہنی دباؤ کا علاج زیرِ بحث آنے لگا ہے۔
کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں ہر روز سٹریس یا ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کام کی نوعیت، فیملی کے مسائل، جسمانی بیماریاں، اور جاب کا چھن جانا بھی ذہنی دباؤ کی وجہ بنتا ہے۔ ذہنی دباؤ کی وجہ کوئی بھی ہو، آپ نے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ذہنی دباؤ کو ہر صورت میں کنٹرول کیا جائے۔
اگر آپ سٹریس کو کنٹرول نہیں کریں گے تو اس سے دل کی بیماریوں، اضطراب، اور ڈپریشن کے خطرات بڑھ جائیں گے۔ تو چلیے پھر ذہنی دباؤ کی علامات پر بات کر کے اس کا علاج ڈسکس کرتے ہیں۔
ذہنی دباؤ کی علامات
ذہنی دباؤ کی علامات دو طرح کی ہوتی ہیں۔ سٹریس کی پہلی قسم ایموشنل جب کہ دوسری فزیکل یا جسمانی ہوتی ہے۔ ذہنی دباؤ کی ایموشنل علامات میں تھکا تھکا محسوس کرنا، نروس ہو جانا، اور حد سے زیادہ غصہ آنا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کی یادداشت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ اور توجہ مرکوز کرنے میں بھی مشکل پیش آ سکتی ہے۔
ذہنی دباؤ کی جسمانی علامات میں سردرد، غنودگی، دانت پیسنا، اور سینے کا درد شامل ہے۔ اس کے علاوہ سانس لینے میں مشکلات، تھکاوٹ، نیند کی کمی، معدے کے مسائل، اور سیکس نہ کرنے کو دل کرنا بھی ذہنی دباؤ یا سٹریس کی علامات میں شامل ہے۔
اگر ان میں سے کوئی بھی علامت آپ کو چند ہفتوں کے لیے متاثر کرے تو اس کی جانب فوری توجہ دیں۔ یہ علامات ذہنی دباؤ کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہیں۔ کوشش کریں کہ اس کا بر وقت علاج لیا جائے۔
ذہنی دباؤ کا علاج
جو علاج میں یہاں لکھنے لگا ہوں وہ آپ کو ذہنی دباؤ کو ختم کرنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
ورزش کی عادت اپنائیں
ذہنی دباؤ سے نجات پانا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ اس معاملے میں ورزش آپ کے لیے مفید ہو گی۔ جب آپ کسی بھی قسم کی ورزش کریں گے تو ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ حتی کہ واک کرنے سے بھی سٹریس کا لیول کم ہو گا۔
کچھ طبی تحقیقات بھی یہی بات کہتی ہیں کہ دو ہفتوں تک ایروبک ایکسرسائز کرنے سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔ بعض اوقات مستقبل کے انجانے خوف کی وجہ سے ذہنی دباؤ لاحق ہو سکتا ہے۔ اگر یہ معاملہ ہو تو پھر ایروبک ایکسرسائزز آپ کے لیے بہت مفید ہیں۔
اس کے علاوہ ورزش کی مدد سے آپ ڈپریشن اور انزائٹی کی علامات کو بھی کنٹرول کر سکتے ہیں۔ ذہنی دباؤ لاحق ہونے کی صورت میں واک اور سائیکلینگ کو اپنی روٹین میں ضرور شامل کریں۔ یہ سٹریس کا بہترین علاج ثابت ہوں گے۔
صحت مند غذا کھائیں
غذا صرف آپ کی جسمانی صحت پر ہی اثر انداز نہیں ہوتی۔ بلکہ یہ آپ کی ذہنی یا دماغی صحت پر بھی اثرات چھوڑتی ہے۔ آپ نے اکثر ایسی طبی تحقیقات پڑھی ہوں گی جن میں یہ بتایا جاتا ہے کہ پراسسڈ فوڈز آپ کے ذہنی دباؤ کو بڑھا دیتی ہیں۔ وہ غذائیں بھی آپ کا سٹریس لیول بڑھا سکتی ہیں جن میں شوگر زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہو۔
غذا اور ذہنی دباؤ کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ غیر صحت مندانہ غذا استعمال کرنے سے آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے آپ کھانا زیادہ کھانے لگتے ہیں۔ ہے نا یہ تعلق دلچسپ۔
اس لیے آپ کو چاہیے کہ ہر صورت صحت مندانہ غذائیں استعمال کی جائیں۔ وہ غذائیں جو نیوٹرنٹس اور وٹامنز سے بھرپور ہوں۔ سورج مکھی کے بیجوں ایسی فائدہ مند غذائیں جو آپ کی قوت مدافعت بڑھائیں۔ اور آپ کو ضروری منرلز فراہم کریں۔
اب آپ نے دو کام کرنے ہیں۔ پہلا یہ غیر صحت مند غذاؤں کو اپنی روٹین سے نکالنا ہے۔ دوسرا کام یہ کرنا ہے کہ وٹامنز اور منرلز سے بھرپور غذاؤں کو اپنی روٹین میں شامل کرنا ہے۔
موبائل فون کم استعمال کریں
اس میں تو کوئی شک نہیں کہ موبائل فون اور کمپیوٹرز آج کل ہماری ضرورت بن چکے ہیں۔ لیکن کیا یہ بات جانتے ہیں کہ موبائل فون آپ میں ذہنی دباؤ کا لیول بڑھا سکتے ہیں۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق موبائل فون کا زیادہ استعمال سٹریس کو بڑھاتا ہے۔
جب آپ سکرین پر زیادہ وقت بیتاتے ہیں تو آپ کی ذہنی صحت تباہ ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ آپ ایسی چیزیں دیکھتے ہیں جن کا آپ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ پھر آپ چیزوں یا شخصیات کی طرح دکھنا چاہتے ہیں۔ ایک بے سکونی آپ کو گھیر لیتی ہے۔ جو ذہنی دباؤ کو بڑھانے کا سبب بنتی ہے۔
اس کے علاوہ موبائل فون پر زیادہ وقت گزارنے سے آپ کی نیند بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ نیند کی کمی یا متاثر ہونے سے آپ کا ذہنی دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
خود کو وقت دیں
ہمارے پاس سبھی کے لیے وقت ہوتا ہے۔ لیکن اپنے لیے ٹائم نہیں ہوتا۔ یقین کیجیے جب آپ خود کو وقت دیں گے تو آپ کا ذہنی دباؤ کم ہو جائے گا۔ خود کو وقت دینے کے لیے آپ مختلف کام کر سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر کسی پارک میں چلے جائیں۔ کم از کم آدھے گھنٹے کے لیے واک کریں۔ لمبے لمبے سانس لیں۔ کتاب پڑھیں۔ ویسے بھی کتابیں پڑھنا بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ آپ کو مشکلات پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
خود کو وقت دینے کے ساتھ اپنے پارٹنر کے ساتھ بھی وقت گزاریں۔ اس کے ساتھ ایموشنل گفتگو کریں۔ جسمانی تعلق قائم کرنے سے بھی آپ کا ذہنی دباؤ کم ہو جائے گا۔ ذہنی دباؤ سے نجات پانے کے لیے آپ مساج بھی کروا سکتے ہیں۔
لکھنا شروع کریں
اس میں تو کوئی شک نہیں کہ لکھنے کی عادت آپ کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔ لکھنے کی عادت سے آپ کو ذہنی دباؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ مت سوچیں کہ آپ میں لکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ یقین کیجیے ہر شخص میں لکھنے کی قدرتی صلاحیت ہوتی ہے۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ ڈائری لکھنے کی عادت کو اپناتے ہیں ان کو ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ لکھنے کی عادت سے ڈپریشن کو کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ جب آپ ڈائری لکھنے کی عادت کو اپنائیں گے تو آپ کے رویے میں مثبت تبدیلی آئے گی۔
کیفین کی مقدار میں کمی
اس میں تو کوئی شک نہیں گرین ٹی سے ملنے والی کیفین فائدہ مند ہوتی ہے۔ لیکن جب آپ اس کو زیادہ مقدار میں لیتے ہیں تو پھر یہ نقصان کی وجہ بن سکتی ہے۔ خاص طور پر تب جب آپ چائے، چاکلیٹ، اور انرجی ڈرنکس سے کیفین لیتے ہیں۔
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق کیفین کو زیادہ مقدار میں لینے سے ذہنی دباؤ کا لیول بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کیفین آپ کی نیند کو بھی بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔ جس سے آپ کا ذہنی دباؤ بڑھ سکتا ہے
یوگا کریں
یوگا کرنے سے بھی سٹریس کو کم کیا جا سکتا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں یوگا کو ذہنی دباؤ سے نجات پانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ حتی کہ کچھ ممالک میں تو یوگا کے لیے باقاعدہ طور پر سنٹرز بھی بنے ہوئے ہیں۔
یوگا کی مختلف اقسام ہوتی ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی قسم آپ اپنی روٹین میں شامل کر سکتے ہیں۔ ذہنی دباؤ کے ساتھ یوگا آپ کے اضطراب کو بھی کم کرے گا۔ یوگا کی مدد سے آپ بلدڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کی رفتار میں بھی کمی لا سکتے ہیں۔
اختتام
ذہنی دباؤ کا علاج آپ کو بتا دیا گیا ہے۔ اس علاج پر عمل کرنا اب آپ کی ذمہ داری ہے۔ ذہنی دباؤ پر قابو پا کر آپ صحت مندانہ زندگی کا آغاز کر سکتے ہیں۔
سوالات جو جوابات
ذہنی مریض کیا ہے؟
سٹریس کا سامنا کرنے والے شخص کو ذہنی مریض کہا جاتا ہے۔ مختلف وجوہات کی بنا پر کوئی فرد ذہنی مریض بنتا ہے۔ مثال کے طور پر جاب جانے سے یا گھریلو مسائل کی وجہ سے بھی ذہنی مریض کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ذہنی صحت کیا ہے؟
ذہنی صحت سے مراد آپ کی دماغی صحت ہے۔ جب آپ ذہنی طور پر مضبوط ہوتے ہیں تو اس سے آپ کی دماغی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
سٹریس کی علامات کیا ہیں؟
ذہنی دباؤ یا سٹریس کی علامات دو قسم کی ہوتی ہیں۔ پہلی قسم میں ایموشنل علامات شامل ہیں۔ جب کہ دوسری قسم میں جسمانی علامات۔ ایموشنل اور جسمانی علامات دونوں ہی آپ کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں۔
سٹریس کا علاج کیا ہے؟
سٹریس کا علاج بہت آسان ہے۔ کتابیں پڑھیے۔ ورزش کیجیے۔ صحت مند غذا کو استعمال کریں۔ یہ سٹریس کا بہترین علاج ہے۔
سٹریس کیا ہے؟
سٹریس ذہنی دباؤ کو کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو بہت سے جسمانی و دماغی کا مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔