اس تصویر میں بلڈ کینسر کا علاج دکھایا گیا ہے۔

بلڈ کینسر کا علاج – جانیے اس خطرناک بیماری کے بارے میں

بلڈ کیسر ایک جان لیوا بیماری ہے۔ اسے خون کا کینسر یا خون کا سرطان بھی کہا جاتا ہے۔ بلڈ کینسر کی اگر بروقت تشخیص نہ ہو پائے تو یہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ اس کینسر کی وجہ سے آپ کے خون کے خلیات متاثر ہوتے ہیں۔ یہ آپ کے بون میرو کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اسی لیے تو آج ہم بلڈ کینسر کا علاج ڈسکس کرنے لگے ہیں۔

خون کے کینسر کو عام طور پر تین اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اس کی پہلی قسم لیوکیمیا ہے۔ لیوکیمیا خون اور بون میرو میں شروع ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کا جسم بہت زیادہ وائٹ سیلز بنانے لگتا ہے جس کی وجہ سے آپ کے پلیٹ لیٹس متاثر ہوتے ہیں۔ امید ہے کہ اب آپ سمجھ چکے ہوں گے کہ لیوکیمیا کیا ہے۔

بلڈ کینسر کی دوسری قسم لیمفوما ہے۔ اسے لمفیٹک سسٹم کا کینسر بھی کہا جاتا ہے۔ یہ آپ کی بون میرو کو متاثر کرتا ہے۔ خون کے سرطان کی تیسری قسم مائی لوما ہے۔ مائی لوما بھی بون میرو میں شروع ہوتا ہے اور پلازما سیلز پر اثر انداز ہوتا ہے۔ 

خون کے کینسر کی اقسام کو جاننے کے بعد اب ہم اس کی وجوہات اور علامات پر بات کر لیتے ہیں۔ پھر اس کے بعد ہم خون کے سرطان کے علاج پر بھی بات کر لیں گے۔

بلڈ کینسر کی علامات

بلڈ کینسر کی علامات مختلف ہوتی ہیں۔ کچھ مریضوں کو اس کی وجہ سے بخار، کمزوری، متلئ، بھوک کی کمی، وزن میں کمی، اور جوڑوں کے درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ سر درد، سانس لینے میں مشکلات، انفیکشنز، جِلد کی خارش، اور لمف نوڈز کی سوزش بھی خون کے کینسر کی علامات میں شامل ہے۔

تاہم کچھ لوگوں کو نیند کے دوران پسینہ آنا، دائمی بخار، اور خون بہنے جیسی علامات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی لیے کہتے ہیں احتیاط کریں۔ جب بھی ان میں سے خون کے سرطان کی کوئی بھی علامت ظاہر ہو تو فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کریں۔

بلڈ کینسر کی وجوہات

بلڈ کینسر کی کافی ساری وجوہات ہوتی ہیں۔ جب آپ کے بلڈ سیلز میں ڈی این اے تبدیل ہوتا ہے تو یہ سیلز قدرتی طریقے سے کام نہیں کرتے۔ ایک بات یاد رکھیے گا کہ بلڈ کینسر ماں باپ سے بچوں میں منتقل نہیں ہوتا۔

تاہم عمر میں اضافے، مرد ہونا، ریڈی ایشن کا سامنا کرنا، اور سگریٹ نوشی بھی اس کی وجہ بنتی ہے۔ اس لیے میں بار بار آپ کی توجہ سگریٹ نوشی کے نقصانات کی جانب دلاتا ہوں۔ بلڈ کینسر کی وجوہات کے متعلق جاننا اپ کے لیے نہایت ضروری ہے۔ کیوں کہ وجوہات کو جان کر ہی اس جان لیوا بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔

بلڈ کینسر کا علاج

اب ہم جانتے ہیں کہ بلڈ کینسر کا کون سا علاج زیادہ مؤثر ہے۔ یہ باد بھی آپ کو یاد رکھنا ہو گی ہے کہ سبھی افراد کے لیے خون کے کینسر کا ایک ہی علاج نہیں تجویز کیا جاتا۔

طبی معالج پہلے آپ کی علامات اور وجوہات کو جانتا ہے اور پھر سب سے مؤثر علاج تجویز کرتا ہے۔

کیموتھراپی

بریسٹ کینسر کے علاج کی طرح خون کے سرطان کے علاج کے لیے بھی کیموتھراپی کو تجویز کیا جاتا ہے۔ اسے کینسر کا ایک مؤثر علاج سمجھا جاتا ہے۔ کیموتھراپی کی مدد سے خون کے کینسر کے خلیات کو ختم کیا جاتا ہے۔ یا پھر ان کی افزائش کو سست کر دیا جاتا ہے۔

طبی معالج کیموتھراپی میں مختلف ادویات کو استعمال کرتے ہیں۔ ان ادویات کا فیصلہ آپ کی علامات کو مد نظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔

امیونو تھراپی

امیونو تھراپی کی مدد سے آپ کے مدافعتی نظام کو اس قابل بنایا جاتا ہے کہ وہ کینسر سے لڑ سکے۔ یہ طریقہ علاج آپ کی جسم کی مدد کرتا ہے کہ وہ زیادہ مدافعتی سیلز بنائے۔

اس کے علاوہ امیونوتھراپی کی مدد سے موجودہ مدافعتی سیلز کو بھی طاقت ور بنایا جاتا ہے کہ وہ بھی کینسر زدہ سیلز کے خلاف لڑنے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

ریڈی ایشن تھراپی

ریڈی ایشن تھراپی بلڈ کینسر کے علاج کے لیے بھی مفید ہے۔ آپ یہ بات جانتے ہیں کہ اسے منہ کے کینسر کا علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔ ریڈی ایشن تھراپی کی مدد سے بلڈ کینسر کی کسی بھی قسم کو کنٹرول یا ختم کیا جا سکتا ہے۔

اس تھراپی کی مدد سے خون کے کینسر زدہ خلیات کا ڈی این اے تباہ کر دیا جاتا ہے تا کہ وہ مزید سیلز نہ بنا سکیں۔ یہ بات بھی جان لیں کہ بعض اوقات طبی ماہرین ریڈی ایشن تھراپی کے ساتھ دوسرے علاج بھی تجویز کرتے ہیں تا کہ اس کی افادیت میں اضافہ ہو سکے۔ ریڈی ایشن تھراپی بلڈ کینسر کی علامات کی شدت میں قدرے تیزی سے کمی لاتی ہے۔

سٹیم سیل ٹرانسپلانٹ

طبی معالج کیمو تھراپی سے پہلے آپ کا بون میرو لیتے ہیں اور پھر اس کو محفوظ کر لیتے ہیں۔ عام طور یہ اس صورت میں کیا جاتا ہے جب کیمو تھراپی کی ہائی ڈوز دینا ہو۔

کیموتراپی ہونے کے بعد محفوظ کیے ہوئے سیلز کو تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ اس طرح کرنے سے بہت سارے مریضوں کو کیموتھراپی کے اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

کچھ آخری الفاظ

یہ بلاگ آپ کو بلڈ کینسر کا علاج جاننے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ایک بات آپ کو پلے باندھنا ہو گی کہ خون کے کینسر کا علاج ہمیشہ آپ کا طبی معالج تجویز کرے گا۔ یہ ایک خطرناک اور جان لیوا بیماری ہے اس لیے کسی ڈاکٹر کی رہنمائی ضروری ہے۔

About the author

Saeed Iqbal

Saeed Iqbal is a content conqueror who loves to pen down his thoughts, enabling the masses to live a healthy and balanced life.

View all posts