دانت میں درد ہو تو کیا کرنا چاہیے؟ اور دانت میں درد کیوں ہوتا ہے؟ کیا دانت کے درد نے آپ کے لیے کھانا پینا مشکل بنا دیا ہے؟ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آج ہم دانت میں درد کا علاج ڈسکس کرنے لگے ہیں۔ تا کہ جو لوگ اس کا شکار ہو چکے ہیں وہ آسانی کے ساتھ دانت کے درد سے نجات پا سکیں۔
کئی بار دانت کا درد معمولی ہوتا ہے۔ جب کہ کئی مرتبہ یہ شدت اختیار کر جاتا ہے۔ حتی کہ مریضوں کے لیے پانی پینا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ دانت کا درد آپ کے دانتوں یا مسوڑھوں کے اردگرد لاحق ہوتا ہے۔ اس درد کے متاثر کرنے کی صورت میں سب سے پہلے آپ نے اس کی وجہ جاننا ہوتی ہے۔
اگر وجہ جان لی جائے تو پھر اس پر قابو پانا آسان ہو جاتا ہے۔ سبھی کے لیے خوش خبری یہ ہے کہ دانت کے درد کو گھریلو علاج کے ساتھ کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ تاہم اگر اس کے متاثر کرنے کا دورانیہ دو دنوں سے بڑھ جائے تو پھر آپ کو کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہو گا۔
یہاں ہم دانت کے درد کا فوری علاج لکھنے لگے ہیں جس پر عمل کر کے آپ آسانی کے ساتھ اس سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ امید ہے کہ اس سے مستقبل میں بھی آپ کو دانت کا درد متاثر نہیں کرے گا۔
دانت میں درد کا علاج
اگر آپ دانت میں درد ہے تو ذیل علاج آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔
ایلو ویرا کا استعمال
ایلو ویرا ایک بہت زیادہ مفید پودا ہے۔ اس کو زخموں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کیوں کہ اس میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ ایلو ویرا کی مدد سے مسوڑھوں اور دانتوں کی صفائی بھی کی جاتی ہے۔ کیوں کہ دانتوں کی صفائی بہت زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہ آپ کو دانت درد سے بچاؤ میں بھی مدد فراہم کر سکتی ہے۔
ایلو وایر میں چوں کہ اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس لیے یہ دانتوں کے مسائل یا درد کی وجہ بننے والے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دانت کے درد سے نجات پانے کے لیے متاثرہ جگہ پر ایلو ویرا جیل لگانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
نمیکن پانی سے کلیاں
نمیکن پانی سے کلیاں دانت میں درد کا فوری حل ہوتی ہیں۔ یہ پانی ایک قدرتی ڈس انفیکٹنٹ یعنی انفیکشن کو ختم کرنے والا ہوتا ہے۔ نمکین پانی سے آپ کے دانتوں کے درمیان پھنسے ذرات باہر نکلتے ہیں۔ کئی مرتبہ یہی ذرات کسی مسئلے یا انفیکشن کی وجہ بنتے ہیں۔
نمیکن پانی سے کلیاں کرنے سے آپ کو منہ کی سوزش کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ نمکین پانی سے آپ کے زخم بھی جلدی بھر سکتے ہیں۔ ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا چمچ نمک شامل کر لیں۔ پھر اس پانی کو بطور ماؤتھ واش استعمال کریں۔ امید ہے کہ تھوڑی ہی دیر میں دانت درد سے نجات مل جائے گی۔
کولڈ کمپریس بھی مفید
کولڈ کمپریس کا استعمال بھی دانت میں درد کا فوری علاج ہے۔ دانت درد لاحق ہونے کی صورت میں متاثرہ جگہ پر کولڈ کمپریس رکھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
جب آپ دانت درد والی جگہ پر کولڈ کمپریس رکھتے ہیں تو اس سے خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں۔ جس سے درد کی شدت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کولڈ کمپریس سے آپ کو سوزش کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
کولڈ کمپریس کے لیے کسی صاف تولیے میں برف لپیٹ لیں۔ پھر اس کو دانت درد والی جگہ پر بیس منٹوں کے لیے رکھیں۔ چند گھنٹوں کے بعد اس عمل کو دہرائیں۔ امید ہے کہ دانت درد سے آپ کو چھٹکارا مل جائے گا۔
پودینے کے ٹی بیگز
دانت کے درد سے چھٹکارا پانے کے لیے ٹی بیگز بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ یہ ٹی بیگز متاثرہ جگہ یعنی دانتوں یا مسوڑھوں کو سُن کر دیتے ہیں۔ پودینے کے ٹی بیگ کو استعمال کرنے کے بعد اس کو تھوڑا ٹھنڈا کر لیں۔
پھر اس کو دانت درد والی جگہ پر رکھیں۔ آپ ایک دوسرے طریقے سے بھی پودینے کے ٹی بیگ کو استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کو تھوڑی دیر کے لیے فریج یا فریزر میں رکھ لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر درد والے دانتوں پر رکھیں۔ امید ہے کہ تھوڑی ہی دیر میں آپ کے دانتوں کا درد ختم ہو جائے گا۔
لونگ بھی مفید
سینکڑوں سالوں سے لونگ کو دانت میں درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ لونگ کا تیل درد والی جگہ کو سُن کر دیتا ہے اور سوزش میں کمی لاتا ہے۔ اس میں اینٹی سیپٹک اجزاء پائے جاتے ہیں۔
لونگ تیل کو اگر آپ سورج مکھی کے تیل میں شامل کر کے استعمال کریں گے تو اس سے زیادہ مفید نتائج ملیں گے۔ تقریبا اٹھائیس گرام سورج مکھی کے تیل میں لونگ کے تیل کے پندرہ قطرات شامل کر لیں۔
پھر اس مکسچر کو متاثرہ جگہ پر لگائیں۔ یہ مکسچر آپ کو دن میں چند مرتبہ لگانا ہو گا۔ اس کے علاوہ آپ لونگ کے تیل کو بطور ماؤتھ واش بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک چھوٹے گلاس پانی میں لونگ کے تیل کا ایک قطرہ شامل کر لیں۔ اور پھر کلیاں کریں۔
امرود کے پتے
امرود کے پتوں میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہی وہ خصوصیات ہیں جو زخم کو جلدی بھرنے میں مدد دیتی ہیں۔ امرود کے پتوں میں اینٹی مائیکروبیل خصوصیات بھی موجود ہوتی ہیں جو اسے منہ کے صحت کے لیے مفید بناتی ہیں۔
دانت میں درد سے نجات پانے کے لیے امرود کے پتوں کو کوٹ لیں۔ پھر ان پتوں کو پانی میں شامل کر کے ابال لیں۔ یہ پانی آپ کے لیے ماؤتھ واش بن جائے گا۔ اس ماؤتھ واش کو دن میں کئی بار استعمال کرنے سے آپ میں دانتوں کا درد کم ہونا شروع ہو جائے گا۔
لہسن کا استعمال
کوئی شک نہیں کہ لہسن کو ہزاروں سالوں سے میڈیکل خصوصیات کی وجہ سے سینکڑوں سالوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ لہسن اینٹی بیکٹیریل خصوصیات سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے بلکہ منہ سے پیلک کو ختم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ لہسن کی مدد سے درد کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔
دانت میں درد سے چھٹکارا پانے کے لیے لہسن کے ایک پیس کو کوٹ لیں۔ پھر اس پیسٹ کو دانت درد والی جگہ پر لگائیں۔ اس پیسٹ میں آپ تھوڑا سا نمک بھی شامل کر سکتے ہیں۔ یہ مؤثر طریقے سے دانتوں میں درد کی شدت کو کم کرتا ہے۔
ہائڈروجن پرآکسائڈ
ہائڈروجن پرآکسائڈ بھی درد اور سوزش کو کم کرنے میں کردار ادا کرتی ہے۔ بیکٹیریا کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ پلیک کو بھی ختم کرتی ہے۔ اور مسوڑھوں سے خون آنے کی شدت بھی کم کرتی ہے۔
دانت کے درد کی شدت میں کمی لانے کے لیے ہائڈروجن پرآکسائڈ کو پانی میں شامل کر لیں۔ پانی اور ہائڈروجن پرآکسائڈ کو برابر مقدار میں مکس کریں۔ پھر اس مکسچر سے کلیاں کریں یعنی اس کو بطور ماؤتھ واش استعمال کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس مکسچر کو نگلا نہ جائے۔
وینیلا ایکسٹریکٹ
وینیلا ایکسٹریکٹ میں الکوحل پایا جاتا ہے۔ یہ درد والی جگہ کو سُن کر سکتا ہے۔ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ وینیلا ایکسٹریکٹ میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ زخموں کے خلاف کردار ادا کرتا ہے۔
دانت میں درد کے فوری حل کے لیے انگلی کی مدد سے وینیلا ایکسٹریکٹ کو متاثرہ دانتوں پر لگائیں۔ اس ایکسٹریکٹ کو دن میں تین سے چار مرتبہ لگانا مفید ہوتا ہے۔
تھائم آئل
تھائم آئل بھی مؤثر طریقے سے دانتوں کے درد کی شدت میں کمی لاتی ہے۔ اس میں اینٹی فنگل اور اینٹی سیپٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تھائم آئل دانتوں میں درد کو مؤثر طریقے سے کم کرتا ہے۔
دانت میں درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے ایک گلاس پانی میں تھائم آئل کے چند قطرے شامل کر لیں۔ پھر اس مکسچر سے کلیاں کریں۔ یعنی یہ آپ کا ماؤتھ واش ہو گا۔ آپ نے اس مکسچر کو کسی بھی صورت میں نگلنا نہیں ہے۔
دانت میں درد کی دوا
دانت میں درد کی گولیاں بہت ساری ہوتی ہیں۔ کوشش کیجیے کہ یہ گولیاں کسی ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق ہی استعمال کی جائیں۔ تاہم اب میں آپ کو دانت میں درد کی گولیاں کے جینیرک نام بتانے لگا ہوں۔
ان گولیوں میں آئبو پروفن، پیراسیٹامول، نیپراکسن، ٹراما ڈول، اور ڈکلو فینیک شامل ہیں۔ کچھ طبی ماہرین کی رائے ہے کہ آئبو پروفن دانت میں درد کی سب سے مؤثر گولی ہے۔
کچھ آخری الفاظ
دانت میں درد کا علاج آپ جان چکے ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ نے یہ دیکھنا ہے کہ دانت کے درد کی شدت کیا ہے۔ اگر درد ہلکا سا ہے تو یہ علاج آپ کے لیے مفید ہوں گے۔ لیکن اگر آپ کو کئی دنوں سے درد کا سامنا ہے تو پھر ہو سکتا ہے کہ آپ کو کسی معالج سے رجوع کرنا پڑے۔ دانتوں کے مزید مسائل پر بلاگز پڑھنے کے لیے ایور ہیلدی سے جڑے رہیں۔
سوالات و جوابات
دانت میں درد ہو تو کیا کرنا چاہیے؟
سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ دانت میں درد کی وجہ کیا ہے۔ پھر اس کے بعد نیم گرم پانی میں نمک شامل کر کے کلیاں کریں۔ یہ امید ہے دانت میں درد کا بہترین علاج ثابت ہو گا۔ لیکن اس دانت کے درد کو برداشت نہ کرتے رہیں، بلکہ اس کے علاج کی طرف فوری توجہ دیں۔
دانت میں درد کیوں ہوتا ہے؟
دانت میں درد کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں۔ ان وجوہات میں کیویٹیز، دانتوں کی بیماریاں، اور مسوڑھوں کے مسائل شامل ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ان کے علاوہ بھی کچھ وجوہات سے آپ کو دانت میں درد کا سامنا کرنا پڑے۔
دانت کے درد کا گھریلو علاج کیا ہے؟
دانت کے درد کا گھریلو علاج لہسن ہے، وینیلا ایکسٹریکٹ ہے، اور لونگ کا تیل ہے۔ اس کے علاوہ آپ پودینے کا ٹی بیگ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔