کیا آپ بھی دانتوں کی پیلاہٹ کو دور کرنا چاہتے ہیں؟ کیا دوسروں کی موجودگی میں آپ کے لیے مسکرانا مشکل ہو چکا ہے کیوں کہ آپ دانت پیلے ہیں؟ ہمارے ہوتے ہوئے آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس بلاگ میں آج ہم آپ کو دانت سفید کرنے کا طریقہ بتانے لگے ہیں۔
بہت سارے لوگ اپنے دانتوں کی حفاظت کے معاملے میں حساس نہیں ہوتے اس لیے وہ دانتوں کی پیلاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اگر ابتدا میں ہی دانتوں کی حفاظت کر لیں تو یہ کبھی بھی پیلے نہیں ہوں گے۔ تاہم اگر یہ پیلے ہو چکے ہیں تو آسانی کے ساتھ ان کو سفید کیا جا سکتا ہے۔
دانت چمکانے کا طریقہ جو میں یہاں لکھنے لگا ہوں اس سے ایک دن میں نتائج ظاہر نہیں ہوں گے۔ دانتوں کی پیلاہٹ کو دور کرنے کے لیے آپ کو ان طریقوں پر باقاعدگی کے ساتھ عمل کرنا ہو گا۔ امید ہے کہ چند ہی ہفتوں میں آپ کے دانتوں کی پیلاہٹ ختم ہو جائے گی۔
دانت سفید کرنے کا طریقہ
اگر اپ طریقوں پر عمل کر لیں گے تو اس سے آپ کے دانت آسانی کے ساتھ سفید ہو جائیں گے۔
غذا میں تبدیلی
سب سے پہلے تو آپ کو ان غذاؤں کا استعمال کرنا ہو گا جو دانتوں کو پیلا کرتی ہیں۔ ان غذاؤں کو چھوڑنے سے آپ کے دانتوں کی پیلاہٹ شدت نہیں اختیار کرے گی۔ کچھ مشروبات جیسا کہ کافی، سوڈا، اور چائے بھی آپ کے دانتوں کی رنگت کو تبدیل کرتے ہیں۔ ان کے استعمال میں بھی کمی لائیں۔
ایسی غذائیں جن میں ایسڈ پایا جاتا ہے ان کو بھی کم استعمال کریں۔ کیوں کہ یہ غذائیں بھی آپ کے دانتوں کی رنگت کو تبدیل کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ کوشش کریں کہ ہر بار کافی یا چائے پینے کے بعد دانتوں کو برش کر لیا جائے۔
دانتوں کی پیلاہٹ کو دور کرنے کے لیے آپ کو سگریٹ نوشی بھی چھوڑنا ہو گی۔ بہت سارے نقصانات کے ساتھ سگریٹ نوشی آپ کے دانتوں کو بھی کالا کر دیتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ آپ کے مسوڑھوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ سگریٹ نوشی کی وجہ سے اگر یہ کالے ہو جائیں تو آپ کو کوئلے سے دانت صاف کرنا ہوں گے باقاعدگی کے ساتھ۔
دانتوں کو برش کرنا
دانتوں کو برش کرنا ہر کسی کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ یہ عادت آپ کے دانتوں کو صاف رکھتی ہے۔ اور اپ جانتے ہیں کہ دانتوں کی صفائی کے فائدے کتنے زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے دانتوں کے ماہرین آپ کو مشورہ دیتے ہیں کہ ہر روز دانتوں کو برش کرنے کی عادت اپنائی جائے۔
تاہم یہ بات یاد رکھیے کہ ایسڈک کھانوں کے فوری بعد دانتوں کو کبھی برش مت کیجیے۔ مثال کے طور پر اگر آپ کے سیب کا سرکہ پیا ہے تو آدھے گھنٹے تک برش مت کریں۔ دانتوں کو برش کرنے کے لیے آپ کو چاہیے کہ قدرتی ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں۔
قدرتی ٹوتھ پیسٹ کے فوائد زیادہ ہوتے ہیں۔ اس میں دانتوں کو نقصان پہنچانے والے اجزاء نہیں پائے جاتے۔ جس سے آپ کے دانتوں کو نقصان نہیں پہنچتا اور آپ کے دانت سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
بیکنگ سوڈا کا استعمال
بیکنگ سوڈا بھی دانتوں پر کالے نشان کا بہترین علاج ہے۔ اس میں دانتوں کو سفید کرنے کی قدرتی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ اسی لیے بیکنگ سوڈا بہت ساری ٹوتھ پیسٹ میں استعمال ہوتا ہے۔
جب آپ بیکنگ سوڈا کو بطور ٹوتھ پیسٹ استعمال کرتے ہیں تو یہ دانتوں سے کالے داغوں کو ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ بیکنگ سوڈا منہ سے بیکٹیریا کو بھی ختم کرتا ہے۔
یہ بات یاد رکھیے گا کہ بیکنگ سوڈا ایک یا دو دنوں میں ہی آپ کے دانتوں کو سفید نہیں کرے گا۔ اس کے لیے آپ کو اسے چند ہفتوں تک اسے استعمال کرنا ہو گا۔ چند ہفتوں کے بعد نتائج آپ کو حیران کر دیں گے۔
ہائڈروجن پرآکسائڈ کا استعمال
ہائڈروجن پرآکسائڈ بھی ایک قدرتی بلیچنگ ایجنٹ ہے۔ یہ ایجنٹ بھی آپ کے منہ سے مؤثر طریقے سے بیکٹیریا کو ختم کر سکتا ہے۔ کچھ ملکوں میں اسے زخموں کے علاج کے لیے ہزاروں سالوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ کیوں کہ یہ جراثیموں کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
آپ نے نوٹ کیا گا کہ بہت ساری ٹوتھ پیسٹ میں بھی ہائڈروجن پرآکسائڈ پایا جاتا ہے۔ جن ٹوتھ پیسٹ میں یہ پایا جاتا ہے وہ عام ٹوتھ پیسٹ کی نسبت زیادہ مؤثر طریقے سے دانتوں کو سفید کرتی ہیں۔
اگر آپ ہائڈروجن پرآکسائڈ والی ٹوتھ پیسٹ استعمال نہیں کرنا چاہتے تو گھر پر ہی اس کا سلوشن یا ٹوتھ پیسٹ بنا لیں۔ دو چمچ ہائڈروجن پرآکسائڈ لے لیں۔ اس میں ایک چمچ بیکنگ سوڈا شامل کر لیں۔ اور پھر اس پیسٹ سے دانتوں کو برش کریں۔
سبزیوں اور پھلوں کا استعمال
سبزیاں اور پھل بھی آپ کے دانت سفید اور چمکدار بناتی ہیں۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال آپ کے جسم کے ساتھ دانتوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
جب آپ کچی سبزیاں کھاتے ہیں تو اسے سے آپ کے دانتوں کی پلیک ختم ہوتی ہے۔ دانتوں کی پلیک جب ختم ہوتی ہے تو آپ کے دانت سفید ہونے لگتے ہیں۔ یہی معاملہ پھلوں کا بھی ہے۔ اسٹرابری اور پائن ایپل وہ پھل ہیں جو کہ آپ کے دانتوں کو سفید کر سکتے ہیں۔
لیموں کا چھلکا بھی دانت سفید کرنے کا طریقہ
لیموں کے چھلکے کو بھی دانت سفید کرنے کا طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ بہت سارے لوگ لیموں، مالٹے، اور کیلے کے چھلکے کو اس مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ آپ بھی ان چھلکوں کی مدد سے دانتوں کو سفید کر سکتے ہیں۔
لیموں کے چھلکے میں ایسے کمپاؤنڈ پائے جاتے ہیں جو دانتوں کی پیلاہٹ کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ تازہ لیموں کا چھلکا لے لیں اور اس سے دانتوں کو دو منٹوں کے لیے برش کریں۔ اس کے بعد دانتوں کو اچھی طرح برش کر لیں۔ اور منہ کو کلی کر کے صاف کر لیں۔
یہ طریقے سے ایک ہی دن میں دانت سفید اور چمکدار نہیں ہو جائیں گے۔ اس کے لیے آپ کو چند دن یا ہفتوں تک انتظار کرنا ہو گا۔ امید ہے کہ اس سے دانتوں کی پیلاہٹ دور ہو جائے گی۔
تیل سے کلی کرنا
تیل سے کلی کرنے سے نہ صرف منہ کی بدبو دور ہوتی ہے بلکہ دانت بھی صاف ہوتے ہیں۔ عام طور پر انڈیا اور پاکستان میں لوگ تیل سے کلی کرتے ہیں۔ تیل سے کلی کرنے سے آپ کو منہ سے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ دانتوں کی پیلاہٹ بھی دور ہونا شروع ہو جائے گی۔
کوکونٹ آئل کو اس مقصد کے لیے سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ کیوں کہ اس کا ذائقہ بہت شان دار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کوکونٹ آئل میں لیورک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔ یہ ایسڈ بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے اور اس میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔
کچھ آخری الفاظ
دانت سفید کرنے کا طریقہ آپ نے جان لیا ہے۔ اب دانتوں کی پیلاہٹ کو دور کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ اپنے دانتوں کو سفید کیجیے اور کھل کر مسکرائیں۔ کیوں کہ بہت سارے لوگ پیلے دانتوں کی وجہ سے مسکرا نہیں پاتے۔
سوالات و جوابات
دانت کیوں پیلے ہوتے ہیں؟
آپ کی بہت ساری عادات کی بنا پر دانت پیلے ہو جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر جب آپ برش نہیں کرتے تو آپ کے دانت پیلے ہو سکتے ہیں۔ سگریٹ نوشی کی عادت بھی آپ کے دانتوں کی رنگت کو تبدیل کر سکتی ہے۔ کافی اور چائے کا زیادہ استعمال بھی دانتوں کی پیلاہٹ کی وجہ بن سکتا ہے۔
دانت سفید اور چمکدار کیسے ہوں گے؟
دانت سفید اور چمک دار کرنے کے لیے آپ کو سگریٹ نوشی کی عادت کو ترک کرنا ہو گا۔ روزانہ دانتوں کو برش کرنے کی روٹین کو اپنانا ہو گا۔ اس کے علاوہ آپ کوکونٹ آئل سے کلیاں بھی کر سکتے ہیں۔
کیا دانتوں پر کالے نشان کو ختم کیا جا سکتا ہے؟
جی بالکل۔ دانتوں پر کالے نشان کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے آپ کوئلے سے دانت کو صاف کر سکتے ہیں۔ یعنی کہ چارکول سے۔ کوشش کیجیے کہ وہ ٹوتھ پیسٹ استعمال کی جائے جس میں چارکول موجود ہو۔