کیا آپ بھی موسمی الرجیز کی وجہ سے اکثر پریشان رہتے ہیں؟ اور موسم تبدیل ہونے کی وجہ سے آپ زکام اور چھینکوں وغیرہ کا شکار ہو جاتے ہیں؟ کیا آنکھوں میں خارش بھی آپ کے لیے ایک عام مسئلہ بن چکا ہے؟ آج ہم آپ کو ایسی اینٹی الرجک دوا کے متعلق بتانے لگے ہیں جو کہ موسمی الرجیز کو دور بھگا دے گی۔ یہ دوا ہے فیکسٹ نامی ٹیبلیٹس۔
فیکسٹ گولیوں کی افادیت کی وجہ ان میں پایا جانے والا بنیادی جز ہے۔ ان گولیوں میں فیکسو فینا ڈائن نامی جز پایا جاتا ہے جو کہ ایک اینٹی ہسٹا مائن ہے۔ یہ اینٹی ہسٹا مائن موسمی الرجیز کے خلاف نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے اور آپ کو صحت مند زندگی گزارنے میں مدد دیتا ہے۔
فیکسٹ ٹیبلیٹس میں موجود فیکسو فینا ڈائن نامی جز کام بھی بڑے دلچسپ طریقے سے کرتا ہے۔ ہمارے جسم میں ہسٹا مائن نامی کیمیکل خود بخود پیدا ہونے لگتا ہے۔ جو کہ ان الرجیز کی وجہ بنتا ہے۔ یہ بنیادی جز جسم میں اس کیمیکل کو بننے سے روکتا ہے۔ اور مریضوں کو الرجی سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے۔
ہسٹا مائن کی وجہ سے بہت زیاد لوگ کافی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ بیماریاں ہوتی تو معمولی ہیں تاہم یہ کافی سارے مسائل کی وجہ بنتی ہیں۔ حتی کہ ہسٹا مائن کی وجہ سے پیھیپھڑوں میں موجود سانس لینے میں مدد دینے والی نالیاں بھی بلاک ہو جاتی ہیں جس سے مریض کو سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے۔
آج کے اس بلاگ میں ہم ان تمام بیماریوں کا ذکر کریں گے جو فیکسٹ نامی ٹیبلیٹس کی مدد سے کنٹرول کی جا سکتی ہیں۔ تو چلیے پھر ان کی تفصیل جانتے ہیں۔
Fexet Tablet Uses in Urdu for Allergic Patients
کیا آپ کو معلوم ہے کہ فیکسٹ کو استعمال کرنے میں سب سے اچھی بات کیا ہے؟ عام طور پر جب آپ موسمی علامات سے نجات پانے کے لیے اینٹی الرجک ادویات استعمال کرتے ہیں تو اس سے پھر آپ کو غنودگی لاحق ہو سکتی ہے۔ آپ کو کوئی بھی کام جیسا کہ ڈرائیونگ وغیرہ سے منع کر دیا جاتا ہے۔
تاہم فیکسٹ کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔ یہ گولیاں استعمال کرنے کی صورت میں ایک مریض کو غنودگی لاحق نہیں ہو گی۔ اور علامات کی شدت میں بھی کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
چلیے پھر جانتے ہیں کہ فیکسٹ کی مدد سے موسمی الرجی کی کون سی علامات سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
Treats Hay Fever
ہے فیور کو الرجی کی سب سے عام علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس میں ایک مریض چھینکوں اور کھانسی جیسی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کی آنکھوں میں خارش بھی ہو سکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ہے فیور کی وجہ سے آپ کی سر میں درد بھی ہو اور آپ تھکاوٹ کا شکار بھی ہو جائیں۔
ہے فیور کی علامات مارچ کے آخر اور ستمبر میں شدت اختیار کر جاتی ہیں جب ابھی موسم قدرے گرم ہوتا ہے اور فضا میں پولن کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔تاہم فیکسٹ کے ہوتے ہوئے آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیوں کہ یہ گولیاں مؤثر طریقے سے آپ کو علامات سے نمٹنے میں مدد دیتی ہیں۔
Reduces Conjunctivitis
اس کا بھی شمار الرجی کی عام علامات میں کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے مریض کی آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں۔ مریضوں کو آنکھوں کی خارش کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر آپ کو بھی موسم تبدیل ہونے پر آنکھوں کے مسائل لاحق ہو جائیں تو سمجھ جائیں کہ یہ الرجی ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر اگست اور ستمبر کی مہینوں میں یہ بیماری بہت زیادہ عام ہو جاتی ہے۔ دو سال پہلے میری آنکھیں بھی سرخ ہو گئی تھیں اور جلن سمیت خارش بھی ہوتی تھی۔
آپ کو یاد ہو گا کہ دو برس پہلے ستمبر کے مہینے میں لاہور اور کراچی میں آنکھوں کی یہ وبا پھوٹ پڑی تھی۔ طبی ماہرین نے تب بھی یہی رائے دی تھی کہ لوگوں کو الرجنز سے بچنا ہو گا اور طبی معالج کے مشورے کے مطابق ادویات کو استعمال کرنا ہو گا۔
Combats Eczema
بہت سارے لوگوں کو الرجیز کی وجہ سے ایکزیما کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایکزیما ایک ایسی علامت ہے جس کی وجہ سے آپ کی جلد سوزش اور خارش کا شکار ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کئی مریضوں کی جِلد خشکی کا شکار بھی ہو سکتی ہے۔
الرجیز اور فضا میں موجود پولنز اس کے خطرات کو بڑھا دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ایکزیما کی علامات آپ میں ظاہر ہونا شروع ہو جائیں تو پھر آپ کو فیکسٹ جیسی اینٹی الرجک ادویات استعمال کرنے کی ضرورت ہو گی۔ جس سے علامات آسانی کے ساتھ ختم ہونا شروع ہو جائیں گی۔
Effective Against Hives
اس علامت کی وجہ سے آپ کی جِلد پر ریشز اور پھنسیاں وغیرہ نمودار ہو جاتی ہیں۔ یہ علامت کافی زیادہ بے چینی کا باعث بن سکتی ہے۔ کیوں کہ آپ کی جِلد پر بڑے بڑے دھبے نمودار ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
اگر آپ کی جِلد پر یہ دھبے نمودار ہونا شروع ہو جائیں تو پھر آغاز میں ہی ان کو کنٹرول کیجیے۔ کوشش کریں کہ ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق بر وقت فیکست جیسی ادویات استعمال کی جائیں۔ امید ہے کہ چند ہی دنوں میں یہ علامت ختم ہونا شروع ہو جائے گی۔
Treats Insect and Sting Bites
بعض اوقات کیڑے مکوڑوں اور مکھیوں کے کاٹنے کی وجہ سے بھی آپ الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کیڑے مکوڑے اور مکھیاں آپ کو کسی بھی موسم میں کاٹ سکتے ہیں۔ جس سے آپ کی جِلد متاثر ہو سکتی ہے۔ اور الرجی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ فیکسٹ اِن مریضوں کے لیے بھی بہت زیادہ مفید رہے گی۔
Terminates Food Allergies
بہت سارے لوگوں کو فوڈ الرجیز کا بھی سامنا ہے۔ مثال کے طور پر آپ گندم وغیرہ سے بنی ہوئی روٹی نہیں کھا سکتے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو دہی اور دودھ وغیرہ ہضم نہیں ہوتا کیوں کہ انہیں فوڈ الرجی ہوتی ہے۔
ایسے مریض بھی فیکسٹ کو استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ گولی مؤثر طریقے سے انہیں فوڈ الرجی سے نجات پانے میں مدد دے گی۔
Fexet 60 mg Tablet Uses in Urdu
فیکسٹ 60 ملی گرام بھی الرجی کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ بنیادی طور پر فیکسٹ کی گولیاں چار فارمز میں آتی ہیں۔ 30 ملی گرام، 60 ملی گرام، 120 ملی گرام، اور 180 ملی گرام۔ ان میں سے ہر فارم ہی الرجی کی شدت میں کمی لاتی ہے۔
تاہم آپ یا ایک مریض اس بات کا فیصلہ کیسے کرے گا کہ اسے کون سی فارم استعمال کرنی ہے؟ بعض اوقات الرجی کی علامات شدت اختیار کر جاتی ہیں جس وجہ سے ڈاکٹرز کو 120 یا 180 ملی گرام تجویز کرنا پڑ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک فارماسسٹ بھی آپ کو بتا سکتا ہے کہ آپ کے لیے 60 ملی گرام زیادہ فائدہ مند رہے گی یا 120 ملی گرام۔
یہ بات یاد رکھیں کہ فیکسٹ 60 ملی گرام سمیت ہر فارم میں پایا جانے والا بنیادی جز ایک ہی ہے۔ اس لیے ہم یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ ہر فارم ہی آپ کے لیے فائدہ مند ہو گی۔ تاہم ڈاکٹر یا فارماسسٹ کے مشورے کے مطابق اسے استعمال کرنے کی صورت میں آپ کو الرجی پر جلد قابو پانے میں مدد ملے گی۔
Fexet Tablet Uses, Side Effects Urdu
فیکسٹ کے استعمال سے الرجی کے مریضوں کو کچھ مضر اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن ان اثرات کے چانسز نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔ فیکسٹ کو گیٹز فارما کی جانب سے بنایا جاتا ہے۔ جو کہ پاکستان میں ایک بہت اچھی فارما سوٹیکل کمپنی ہے۔ اس کمپنی کا کہنا ہے کہ فیکسٹ کا استعمال زیادہ تر مریضوں میں محفوظ ثابت ہو گا۔
تاہم ہمیشہ اس بات کے کچھ نہ کچھ امکانات موجود رہتے ہیں کہ کوئی بھی دوا استعمال کرنے کی صورت میں آپ کو کچھ معمولی طبی اثرات اپنا شکار بنا لیں۔ فیکسٹ ٹیبلیٹس کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے۔ اس کو استعمال کرنے سے ایک مریض کو سر درد، غنودگی، متلی، قے، تھکاوٹ، اور سر کے ہلکے پن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر آپ کو یہ اثرات اپنا شکار بنائیں تو امید ہے کہ کچھ دیر بعد یہ خود بخود ختم ہو جائیں گے۔ لہذا آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم اگر یہ اثرات ختم نہ ہوں تو پھر آپ کو اپنے معالج کو اس بارے میں آگاہ کرنا ہو گا۔
Fexet Tablet Dose for Adults in Urdu
بہتر یہی ہوتا ہے کہ فیکسٹ کی ڈوز کا فیصلہ ایک معالج کی جانب سے کیا جائے۔ کیوں کہ پہلے وہ آپ کی الرجی کی علامات کو چیک کرتا ہے۔ اور پھر بتاتا ہے کہ فیکسٹ کی کون سی فارم آپ کے لیے زیادہ فائدہ مند رہے گی۔
تاہم یہاں ہم گیٹز کمپنی کی جانب سے مہیا کیے گئے لیف لیٹ کی مدد سے معلومات کے لیے اس کی ڈوز لکھنے لگے ہیں۔ ایسے لوگ جو موسمی الرجی کا شکار ہو گئے ہیں کہ وہ فیکسٹ 60 ملی گرام کو دن میں دو مرتبہ لے سکتے ہیں۔ یا پھر فیکسٹ 180 ملی گرام بھی دن میں ایک بار استعمال کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ ڈوز بارہ سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے بھی مفید ہو گی۔
چھ سے گیارہ سال کے عمر کے بچے فیکسٹ 30 ملی گرام کو دن میں دو بار استعمال کریں گے۔ تاہم کمپنی کا یہ کہنا ہے کہ اگر آغاز میں ڈوز 30 ملی گرام رکھی جائے تو یہ زیادہ فائدہ مند ہو گا۔ ہم یہ بات دوبارہ دہرا دیتے ہیں کہ کوشش کریں کہ فیکسٹ کو ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق ہی استعمال کیا جائے۔
Fexet Tablet Uses in Pregnancy
اب آئیں اس سوال کی جانب کہ کیا فیکسٹ ٹیبلیٹس کو حمل میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟ کیا اس کی مدد سے حاملہ خواتین الرجی کو کنٹرول کر سکتی ہیں؟
گیٹز کمپنی کا ماننا ہے کہ فیکسٹ کو حمل میں اسی صورت میں استعمال کرنا چاہیے جب کہ اس کے فوائد نقصانات سے زیادہ ہوں۔ لیکن ایک خاتون کو کیسے پتہ چلے گا کہ فیکسٹ کی گولیاں اس کے لیے محفوظ ہیں یا نہیں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ حمل میں اس کو استعمال کرنے سے ایک معالج سے ضرور رہنمائی لیں۔ بلکہ حاملہ خواتین کو چاہیے کہ وہ کوئی دوا لینے سے پہلے اپنے معالج کو ضرور آگاہ کریں۔
اس کے ساتھ یہ سوال بھی کیا جاتا ہے کہ کیا دودھ پلانے والی مائیں بھی اسے لے سکتی ہیں؟ تو گیٹز کمپنی یہ کہتی ہے کہ چوں کہ اس کا بنیادی جز ماں کے دودھ میں شامل ہو سکتا ہے۔ اس لیے دودھ پلانے والی مائیں اسے استعمال نہ کریں تو بہتر ہے۔ کیوں کہ اس کے استعمال کی صورت میں دودھ میں شامل ہو کر بچے کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔
Final Thoughts on Fexet Tablet Uses in Urdu
آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ جیسے ہی موسم تبدیل ہوتا ہے لوگ بیمار ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ انہیں کھانسی اور چھینکوں جیسے مسائل لاحق ہو جاتے ہیں۔ خاص طور پر مارچ اور ستمبر کے مہینوں میں موسمی الرجیز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے اس امر کی ضرورت ہوتی ہے کہ ان علامات کو کنٹرول کرنے کے لیے بر وقت اقدامات اٹھائے جائیں۔
ان میں سے سب سے بہترین اقدام یہی ہو گا کہ ایک مریض فیکسٹ ٹیبلیٹس کو استعمال کرنا شروع کر دے۔ ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق وہ فیکسٹ 30، 60، 120، یا پھر ا80 ملی گرام ٹیبلیٹ لے سکتا ہے۔ امید ہے کہ چند ہی دنوں میں اس کی الرجی کی علامات کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
اس بلاگ میں ہم نے فیکسٹ کی ڈوز سمیت اس کے مضر اثرات کو تفصیل سے بیان کر دیا ہے۔ ہماری یہ کوشش تھی کہ آپ کو فیکسٹ کے متعلق آپ کو مستند معلومات ہی فراہم کی جائیں۔ مزید معلومات کے لیے آپ ایور ہیلدی سے کسی بھی وقت رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔ ہم آپ کے سوالات کے بر وقت جوابات دینے کی بھرپور کوشش کریں گے۔