ایک جوڑا حمل نہ ہونے کی وجوہات کے باعث پریشان ہے

حمل نہ ہونے کی وجوہات – پوشیدہ مرض کا پتہ لگائیں

شادی کے بعد ماں بننا ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے۔ جب کہ ہر مرد باپ بننا چاہتا ہے۔ لیکن بہت سارے شادی شدہ جوڑوں کو یہ علم نہیں ہوتا کہ حمل کا نہ ٹھہرنا کہتے کسے ہیں۔ جب شادی کے بعد ایک سال تک جنسی تعلق قائم کیا جائے اور عورت حاملہ نہ ہو تو اسے حمل کا نہ ٹھہرنا کہتے ہیں۔ آج ہم حمل نہ ہونے کی وجوہات پر تفصیل سے بات کریں گے۔

عام طور پر جب میاں بیوی جنسی تعلق قائم کرتے ہیں تو اس کے نتیجے میں حمل ٹھہر جاتا ہے۔ تاہم کچھ کیسز ایسے بھی ہوتے ہیں جہاں کوشش کے باوجود حمل نہیں ٹھہرتا۔ بہت سارے جوڑے کانفیڈنس کی کمی اور شرمندگی کے باعث اس مسئلے کو کسی طبی معالج کے ساتھ ڈسکس نہیں کرتے۔

تو چلیے پھر جانتے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ باقاعدگی کے ساتھ سیکس کرنے کے باوجود بھی حمل نہیں ٹھہر رہا۔

حمل نہ ہونے کی عام وجوہات

اگر آپ شادی کے بعد ایک سال تک جنسی تعلق قائم کرتے ہیں، مرد کا سپرم ویجائنا میں گرتا ہے، اور پھر بھی حمل نہیں ہوتا تو سمجھ جائیے کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ مندرجہ ذیل وجوہات حمل نہ ہونے کی وجہ ہو سکتی ہیں۔

فالوپین ٹیوب کی رکاوٹ

خواتین میں پائی جانے والی فالوپین ٹیوبز اولاد نہ ہونے کی وجوہات میں ہے۔ سب سے پہلے تو آپ کو یہ سمجھنا ہو گا کہ فالوپین ٹیوب ہوتی کیا ہے۔ فالوپین ٹیوب خواتین میں اووری اور یوٹرس کو آپس میں ملاتی ہے۔ خواتین کی اووری میں انڈے پیدا ہوتے ہیں، اور یوٹرس میں یہ انڈے فیٹس (بچہ) بنتے ہیں۔

فالوپین ٹیوب میں جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو مرد کا سپرم خاتون کے انڈے تک نہیں پہنچ پاتا۔ کیوں کہ یہ ٹیوب یا تو بلاک ہوتی ہے یا پھر اس میں کوئی زخم یا سکار بن جاتا ہے۔ سپرم کا انڈوں سے ملاپ نہ ہو پانا حمل کے نہ ٹھہرنے کے اسباب میں شامل ہے۔

اگر آپ میں کوئی جنسی بیماری منتقل ہو گئی ہے تو فالوپین ٹیوب کے مسائل کے خطرات میں اضافہ ہو جائے گا۔ تاہم اگر آپ کے پارٹنر کی فالوپین ٹیوب صحت مند ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ اس صورت میں اپنی بیوی کو ایسٹروجن سے بھرپور غذائیں کھلائیں اور اسے جلد از جلد حاملہ کریں۔

وزن میں اضافہ

وزن کا کم ہونا یا زیادہ ہونا حمل نہ ٹھہرنے کی وجہ بن سکتا ہے۔ اگر کسی خاتون کا وزن بہت زیادہ کم ہے تو حمل نہ ہونے کے خطرات بڑھ جائیں گے۔ حمل ٹھہرانے کے لیے مرد کا وزن بھی صحت مند ہو تو بہتر رہے گا۔

اگر خاتون کا وزن کم یا زیادہ ہے تو اس سے اوولیشن پر فرق پڑے گا۔ طبی ماہرین اسی لیے کہتے ہیں کہ خواتین کو صحت مند وزن برقرار رکھنا چاہیے۔ وزن بڑھانے والی غذائیں استعمال کریں اور صحت مند ہو کر جلدی سے حاملہ ہو جائیں۔

تاہم اگر آپ موٹی ہیں تو وزن کم کرنے کا طریقہ جانیں۔ اس طریقے کو اپنی روٹین میں شامل کریں۔ صحت مند ہوں اور ماں بننے کے سفر کا آغآز کریں۔

یوٹرس کی شیپ

کئی خواتین میں یوٹرس کی شیپ یا شکل خراب ہو جاتی ہے۔ اس وجہ سے انڈے یوٹرین وال کے ساتھ جڑ نہیں پاتے۔ یوٹرس میں ٹشوز یا انفیکشن یوٹرس کی شیپ میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔

قدرتی طور پر بھی یہ ممکن ہے کہ آپ کی یوٹرس حمل کے لیے موزوں نہ ہو۔ اس لیے اگر ایک سال تک سیکس کرنے کے بعد بھی حمل نہ ٹھہرے تو اپنا تفصیلی معائنہ کرائیں۔

اوولیشن کا مسئلہ

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، ہر چھ میں سے ایک خاتون حاملہ نہیں ہو پاتی۔ اس لیے حمل نہ ٹھہرنے کے اسباب پر بات کرنا ضروری ہے۔ خواتین میں اوولیشن کے مسائل کی وجہ سے بھی کئی دفعہ حمل نہیں ٹھہرتا۔ کیا آپ نہیں جانتے کہ اوولیشن کسے کہتے ہیں؟

حیض کے دوران جب خواتین میں اووری انڈے پیدا کرتی ہے تو اسے اوولیشن کہا جاتا ہے۔ یہی انڈے پھر مرد کے سپرم کے ساتھ مل کر بچہ بناتے ہیں۔ موٹاپے یا ہارمون کے عدم توازن سے اوولیشن کا عمل باقاعدگی سے وقوع پذیر نہیں ہو پاتا۔

اس لیے جن خواتین میں حمل نہیں ٹھہر رہا، ان کو اوولیشن کی جانب توجہ دینی چاہیے۔ وزن میں بہت زیادہ کمی، ذہنی دباؤ، اور سخت ورزش سے نجات پا کر اوولیشن کے پراسس میں باقاعدگی لائی جا سکتی ہے۔

مردوں کے مسائل

مردوں میں پائے جانے والے مسائل کی وجہ سے بھی بعض اوقات حمل نہیں ٹھہر پاتا۔ عام طور پر تیس فیصد کیسز میں حمل نہ ہونے کی وجوہات میں مردوں کے مسائل شامل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر کچھ مردوں کی منی کے ساتھ مسئلہ ہوتا ہے۔ ان کی منی میں سپرم کاؤنٹ کم ہوتا ہے۔ یا پھر سپرم کی شیپ صحت مند نہیں ہوتی۔

اس لیے مردوں کو چاہیے کہ اپنے سپرم کو صحت مند بنانے کی طرف توجہ دیں۔ ضروری نہیں کہ ہر دفعہ حمل نہ ٹھہرنے کے اسباب کی ذمہ دار خاتون ہی ہو۔ اگر آپ میں منی کی کمی ہے تو سپرم کی کمی کا علاج جان کر اس میں اضافہ کریں۔

عمر میں اضافہ

عمر میں اضافہ بھی اولاد نہ ہونے کی وجوہات میں شامل ہے۔ جب خواتین کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے تو ان میں انڈوں کی کوالٹی کم ہو جاتی ہے۔ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے تیس سال کی عمر کے بعد یہ کوالٹی کم ہونا شروع ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ عمر میں اضافے کی وجہ سے انڈوں کی تعداد پر بھی اثر پڑتا ہے۔ عمر میں اضافہ حمل نہ ٹھہرنے کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔ اس کے علاوہ حمل کے ضائع ہونے کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

اختتام

اس بلاگ میں حمل نہ ہونے کی وجوہات کو بیان کر دیا گیا ہے۔ یہ بتایا گیا ہے کہ اگر باقاعدگی کے ساتھ سیکس کرنے سے بھی حمل نہیں ٹھہر رہا تو کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ ان وجوہات پر قابو پائیں اور والدین بننے کے سفر کا آغاز کریں۔ ایور ہیلدی سے جڑے رہیں۔

About the author

Saeed Iqbal

Saeed Iqbal is a content conqueror who loves to pen down his thoughts, enabling the masses to live a healthy and balanced life.

View all posts