بہت سارے شادی شدہ جوڑے یہ چاہتے ہیں کہ حمل نہ ٹھہرے۔ حمل نہ ٹھہرانے کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں۔ کئی مرتبہ حمل ٹھہرانا عورت کے لیے مفید نہیں ہوتا۔ جب کچھ بار خواتین بچے کی پرورش کے لیے تیار نہیں ہوتیں۔ اسی لیے آج ہم حمل نہ ٹھہرانے کا طریقہ ڈسکس کرنے لگے ہیں تا کہ آپ بغیر کسی پریشانی کے جنسی تعلق سے لطف اندوز ہو سکیں۔
جتنے بھی طریقے یہاں لکھے جائیں گے، وہ آپ کے لیے محفوظ ہوں گے۔ تاہم کچھ مانع حمل طریقوں میں آپ کو ڈاکٹر کی رہنمائی بھی درکار ہو گی۔ یہ طریقے لکھتے وقت میں ساتھ بیان کر دوں گا کہ اس صورت میں اپنے معالج سے رجوع کریں۔ تو چلیے پھر مانع حمل طریقوں پر بات کرتے ہیں۔
حمل نہ ٹھہرانے کا طریقہ جانیے
اگر آپ ان مانع حمل طریقوں کو استعمال کرتے ہیں تو امید ہے کہ حمل نہیں ٹھہرے گا۔
مرد کا کنڈوم پہننا
مانع حمل کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ مرد کی جانب سے کنڈوم استعمال کیا جائے۔ کنڈوم کے استعمال سے جنسی بیماریوں منتقل ہونے کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
اگر کنڈوم کو مؤثر طریریقے سے استعمال کیا جائے تو اسی فیصد سے زیادہ چانسز ہوتے ہیں کہ حمل نہیں ٹھہرے گا۔ لیکن اس کے لیے آپ کو کچھ چیزوں کا خیال رکھنا ہو گا۔ مثال کے طور پر کنڈوم کا سائز صحیح ہو۔ جنسی تعلق کے دوران کنڈوم پھٹے نہیں۔ اور سیکس کے بعد اس کو اچھے طریقے سے نکال کر پھینک دیا جائے۔
عورت کا کنڈوم
جی بالکل آپ نے ٹھیک پڑھا۔ عورتیں بھی کنڈوم استعمال کر سکتی ہیں۔ عام طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ کنڈوم صرف مرد استعمال کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ درست نہیں ہے، اب مارکیٹ میں عورتوں کے کنڈوم بھی دستیاب ہیں۔
اگر مرد کنڈوم نہ استعمال کرنا چاہیں تو عورتیں کر سکتی ہیں۔ عورتوں کے کنڈومز حمل ٹھہرنے کا چانسز کو اناسی فیصد تک کم کر دیں گے۔ لیکن کوشش کیجیے کہ کنڈوم اچھی کوالٹی کا ہو اور اندام نہانی میں خارش کی وجہ نہ بنے۔
یہاں پر آپ اندام نہانی کی خارش کا علاج بھی جان سکتے ہیں۔
ویجائنل رنگ
ویجائنل رنگ کو بھی مانع حمل طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر اس رنگ کو درست طریقے سے استعمال کیا جائے تو حمل ٹھہرنے کے چانسز ننانوے فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔
اس رنگ کو تین ہفتوں تک خاتون کی شرم گاہ میں رکھا جاتا ہے۔ یہ رنگ جسم میں ایسے ہارمونز پیدا کرتا ہے جس سے حمل نہیں ٹھہرتا۔ اس رنگ کو سات دنوں کے لیے ہٹا دیا جاتا ہے کہ تا کہ حیض آ سکے۔
امپلانٹس
امپلانٹس کو بھی مانع حمل کا طریقہ سمجھا جاتا ہے، ایک ڈاکٹر یا نرس کی جانب سے عورت کے بازو میں ایک راڈ لگا دیا جاتا ہے۔ یہ راڈ حمل نہ ٹھہرنے کی وجہ بنتا ہے۔
ان امپلانٹس کی وجہ سے جسم میں پروجیسٹن نہیں پیدا ہوتا۔ یہ پھر اوولیشن نہیں دیتا۔ امپلانٹس سے ننانوے فیصد حمل کے چانسز کم ہو جاتے ہیں۔ تاہم اس طریقے پر عمل کرنے کے لیے آپ کو ہر صورت اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ہو گا۔
سپرم باہر گرائیں
عام طور پر جب عورت حاملہ ہونا چاہتی ہے تو مرد کی جانب سے سپرم کو ویجائنا میں گرایا جاتا ہے۔ حمل نہ ٹھہرانے کے لیے آپ کو اس کے الٹ کرنا ہو گا۔ یعنی مرد کو سپرم عورت کی شرم گاہ سے باہر گرانا ہو گا۔
لیکن اس کے لیے آپ کو بہت زیادہ سیلف کنٹرول کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ طریقہ ہر بار کارگر نہیں ہوتا۔ اس بات کے ماکانات ہوتے ہیں کہ سپرم ویجائنا میں ہی گر جائے۔
جنسی تعلق کے دوران بھی مرد کے نفس سے ایک وائٹ ڈسچارج ہو سکتا ہے جو کہ حمل کی وجہ بن سکتا ہے۔ یہ وائٹ ڈسچارج سپرم تو نہیں ہوتا۔ لیکن اس میں حمل ٹھہرانے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔
ڈایا فرام
ڈایا فرام کو بھی حمل روکنے کا ایک مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کو ویجائنا کے کافی اندر رکھا جاتا ہے۔ لیکن ڈایا فرام کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اگر یہ درست طریقے سے استعمال کیا جائے تو اس کی افادیت کے چانسز نوے فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔
آپ کو جنسی تعلق قائم کرنے سے چند گھنٹے قبل اسے ویجائنا میں رکھنا ہو گا۔ سیکس کرنے کے بعد چھ گھنٹوں تک اسے ویجائنا میں ہی رہنے دیں۔ اور چوبیس گھنٹوں کے بعد نکال دیں۔ لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ ڈایا فرام جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کو نہیں روکتے۔
مانع حمل کی اقسام
مانع حمل کی کافی ساری اقسام میں نے اوپر لکھ دی ہیں۔ ان میں سے سب سے عام قسم کنڈوم کا استعمال ہے جو مرد اور عورت استعمال کر سکتے ہیں۔
مانع حمل کے لیے آپ ادویات بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ جن کے متعلق میں ابھی تفصیل سے لکھتا ہوں۔ یہ ادویات ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔ لیکن آپ نے کوشش کرنی ہے کہ ان کو معالج کی ہدایات کے مطابق استعمال کیا جائے۔
مانع حمل گولیوں کے نام
حمل نہ ٹھہرانے کے لیے آپ مانع حمل گولیاں بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ گولیاں آسانی کے ساتھ کس میڈیکل اسٹور یا فارمیسی سے حاصل کیا جا سکتی ہیں۔ ان گولیوں کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
ای سی پی: یہ مانع حمل سے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی گولی ہے۔
ایم کٹ
فیمیلا 28 ایف
اس کے علاوہ بھی بہت ساری مانع حمل کی گولیاں خریدی جا سکتی ہیں۔ میں دوبارہ لکھ رہا ہوں کہ کوشش کریں کہ ان گولیوں کو استعمال کرنے سے پہلے کسی گائناکالوجسٹ سے رابطہ کر لیا جائے۔
آخری الفاظ
یہاں حمل نہ ٹھہرانے کے تمام محفوظ طریقے لکھ دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ مانع حمل طریقوں اور گولیوں کو بھی ڈسکس کیا گیا ہے۔ یہ طریقے آپ کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان پر عمل کریں اور جنسی زندگی کو خوش گوار بنائیں۔ ایور ہیلدی سے جڑے رہیں۔