اگر یہ کہا جائے کہ خارش کی وجہ سے سب سے زیادہ بے چینی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو بے جا نہ ہو گا۔ حتی کہ کچھ لوگ خارش کی وجہ سے اضطراب کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔ خارش آپ کے لیے اچھی نیند لینا بھی مشکل بنا دیتی ہے۔ اس لیے آج ہم خارش کا علاج آپ کو بتانے لگے ہیں۔
جب آپ شدید خارش کرتے ہیں تو بعض جِلد زخمی ہو جاتی ہے۔ ان چھوٹے چھوٹے زخموں کی وجہ سے انفیکشن کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ خارش کے علاج کی جانب جلد از جلد توجہ دی جائے تا کہ آپ کو مزید مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
خارش کے مجرب علاج پر بات کرنے کے علاوہ آج ہم اس کی وجوہات بھی جانیں گے۔ تو کیوں نہ پھر پہلے وجوہات جان لی جائیں کہ آخر خارش آپ کو اپنا شکار بناتی کیوں ہے؟
جسم پر خارش کی وجوہات
جسم میں خارش کیوں ہوتی ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو خاص طور پر موسم کی تبدیلی کے دوران پوچھا جاتا ہے۔ عام طور پر لوگوں کو کسی کیڑے کے کاٹنے، الرجیز، ذہنی دباؤ، اور جِلد کی بیماریوں کی وجہ سے خارش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بعض اوقات کسی زہریلے پودے کو چھونے سے بھی خارش لاحق ہو سکتی ہے۔ کئی بار جب جِلد پر لگا زخم بھرتا ہے تو پھر بھی آپ کو خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ امید ہے کہ اب آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ جسم پر خارش کی وجوہات کیا ہیں۔
خارش کا بہترین علاج
نیچے لکھے ہوئے نسخوں پر اگر آپ عمل کرتے ہیں تو آسانی کے ساتھ خارش سے نجات پائی جا سکتی ہے۔
ایلوویرا کا استعمال
ایلوویرا کے فوائد سے تو آپ سبھی واقف ہوں گے۔ جب آپ خارش زدہ جِلد پر ایلوویرا لگائیں گے تو اس سے آپ کو جِلد کو موسچرائزڈ رکھنے میں مدد ملے گی۔ یہ طریقہ علاج خاص طور پر مچھروں کے کاٹنے سے لاحق ہونے والی خارش کے لیے مفید ہے۔
اس کے علاوہ خارش سے نجات پانے کے لیے آپ مینتھول کو بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ مینتھول میں آپ جانتے ہیں کہ ٹھنڈک رکھنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ مینتھول پودینے کے پتوں میں پایا جاتا ہے۔
جِلد کو موسچرائزڈ رکھنا
خارش کی کوئی بھی قسم شدید بے چینی کا باعث بنتی ہے۔ چاہے وہ نفس پر خارش ہو یا اندام نہانی میں۔ نفس پر خارش کا علاج بھی ضروری ہوتا ہے کیوں کہ یہ جسم کا ایک نازک حصہ ہوتا ہے۔ کوئی بھی خارش لاحق ہونے کی صورت میں پہلا مشورہ یہی ہوتا ہے کہ جِلد کو موسچرائزڈ رکھا جائے۔
جِلد کی بیرونی سطح کو موسچرائزڈ رکھنے سے خشکی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ ہر بار نہانے کے بعد کوئی اچھا موسچرائزر استعمال کیا جائے۔ بازار سے آپ نے وہی موسچرائزر خریدنا ہے جس میں آئل زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہو۔
پٹرولیم جیلی کا استعمال
پٹرولیم جیلی کی مدد سے بھی جِلد کی خارش کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر تب جب کہ آپ کو خارش کے ساتھ جِلد کی خشکی کا بھی سامنا ہو۔ ویزلین پٹرولیم جیلی کی ایک بہترین قسم ہے جس کو آپ استعمال کر سکتے ہیں۔
کوشش کیجیے کہ جب جِلد خشک ہو، اس پر پٹرولیم جیلی لگا دی جائے۔ اس سے آپ کو جِلد کی خشکی اور خارش کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ سر کی خارش کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ اس کی مدد سے خارش زدہ جلد کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ آپ نے پانی اور سیب کے سرکے کو برابر مقدار میں مکس کر لینا ہے۔
مثال کے طور پر آپ نے ایک کپ پانی اور ایک کپ سیب کا سرکہ لے لینا ہے۔ اس مکسچر کو خارش زدہ جِلد پر لگائیں۔ جب یہ مکسچر سوکھ جائے تو پھر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ یہ آپ کے لیے خارش کا مجرب علاج ثابت ہو گا۔
تاہم اگر خارش والی جگہ پر زخم بھی ہے تو سیب کے سرکے کو استعمال کرنے سے گریز کریں۔ کیوں کہ اس کی وجہ سے جلن کا احساس ہو سکتا ہے۔
اینٹی ڈپریسنٹ سے خارش کا علاج
حیران مت ہوئیے، اینٹی ڈپریسنٹ کی مدد سے بھی جسم کی خارش کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے بھی خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے ذہنی دباؤ سے نجات پا کر بھی خارش کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے۔
جب آپ اینٹی ڈپریسنٹ ادویات استعمال کریں گے تو جسم میں ایک کیمیکل پیدا ہو گا جسے سیروٹونن کہا جاتا ہے۔ یہ کیمیکل خارش کی وجہ بننے والے ری سیپٹرز کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا میں اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس کی مدد سے فنگل انفیکشن کی شدت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر فنگل انفیکشن کی وجہ سے آپ کو خارش کا سامنا ہے تو بیکنگ سوڈا کو استعمال کیجیے۔
اپنے باتھ ٹب میں کپ کا چوتھائی حصہ بیکنگ سوڈا شامل کر لیں۔ پھر اس میں نہا لیں۔ اس کے برعکس آپ ایک اور نسخہ بھی آزما سکتے ہیں۔ بیکنگ سوڈے میں تھوڑا سا پانی شامل کر کے ایک پیسٹ بنا لیں۔ پھر اس پیسٹ کو خارش سے متاثرہ جِلد پر لگائیں، اس سے آپ کی خارش کم ہو جائے گی۔
خارش مت کریں
جب آپ کو خارش کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ کا جِلد کو کھرچنے کا دل کرتا ہے جو کہ ایک نہایت خطرناک بات ہے۔ خارش کرنے سے آپ کی جِلد زخمی ہو سکتی ہے۔ جس سے انفیکشن کے خطرات بڑھ جائیں گے۔
اس لیے جب آپ کا جسم پر خارش کرنے کا دل کرے، اس خواہش کو فوری طور پر کنٹرول کریں۔ لیکن اگر آپ نے ایک دفعہ خارش کر دی تو بار بار خارش کرنے کو آپ کا دل کرے گا۔
خارش کا لوشن
بد قسمتی سے آپ کا پسندیدہ لوشن ہی آپ میں خارش کی وجہ ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر لوشنز میں خوشبو والے اجزاء پائے جاتے ہیں جو کہ خارش کی شدت کو بڑھا سکتے ہیں۔
جب بھی آپ لوشن خریدیں تو کوشش کریں کہ اس میں کوئی بھی خوشبو نہ ہو۔ یہ لوشنز آپ کی خارش کو کنٹرول کرنے میں مدد دیں گے۔ تاہم پاکستان میں خارش کے لوشنز لوٹرکس اور سکیبیان وغیرہ ہیں۔
خارش کا صابن
جب آپ کو خارش لاحق ہو جائے تو کوشش کریں کہ وہی صابن استعمال کیا جائے جو خاص طور پر خارش کے مجرب علاج کے لیے بنا ہے۔ دوسرے صابن استعمال کرنے سے گریز کریں کیوں کہ یہ آپ کی خارش میں شدت لا سکتے ہیں۔
پاکستان میں خارش کا لوشن سل ڈرم اور سکیبکس پلس ہیں۔ کوشش کریں کہ ان صابن کو اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔ یہ آپ کو خارش کی شدت کو کم کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔
اختتام
اس بلاگ میں خارش کا علاج لکھ دیا گیا ہے۔ یہ علاج آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو گا۔ اس پر عمل کریں اور اپنی جِلد کی صحت کو وآپس لائیں۔ ایسی مزید ہدایات کے لیے ایور ہیلدی سے جڑے رہیں۔
سوالات و جوابات
خارش کو انگلش میں کیا کہتے ہیں؟
خارش کو انگلش میں اچنگ کہتے ہیں۔ جس اعضاء میں خارش ہو، اس اعضاء کا نام لکھ کر ساتھ اچنگ لکھ دیں۔ مثال کے طور پر ہیڈ اچنگ۔
جسم میں خارش کیوں ہوتی ہے؟
کسی کیڑے کے کاٹنے، الرجیز، ذہنی دباؤ، یا زخموں کی وجہ سے آپ کے جسم میں خارش ہو سکتی ہے۔
خارش Meaning in English
یاد رہے کہ خارش کو انگلش میں اچنگ کہا جاتا ہے۔
Kharish Ka Ilaj
خارش کے علاج کے لیے آپ سیب کا سرکہ اور پٹرولیم جیلی کو استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اینٹی ڈپریسنٹ ادویات بھی کھائی جا سکتی ہیں۔