ایک شخص مہروں کے درد کی وجہ سے پریشان ہے اور علاج لینا چاہتا ہے۔

مہروں کے درد کا علاج – چند آزمودہ نسخے جو آپ کو آرام پہنچائیں

مہروں کا درد ایک عام بیماری ہے جو بوڑھے افراد کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔ کلیوی لینڈ کلینک کے مطابق، ساٹھ سال کی عمر کے نوے فیصد افراد کو اس بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مہروں کا درد ایسی شدید بیماری ہے جو آپ  کے لیے اٹھنا اور بیٹھنا مشکل بنا دیتی ہے۔ اسی لیے آج ہم مہروں کے درد کا علاج آپ کو بتانے لگے ہیں۔

یہ ممکن ہے کہ ابتدا میں مہروں کے درد کی علامات واضح نہ ہوں۔ جب ریڑھ کی ہڈی کا معائنہ کیا جاتا ہے تو اس بیماری کی تشخیص ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں کو مہروں کے مسائل کی وجہ سے درد تو کئی لوگوں کو کھنچاؤ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ مہروں کا درد لاحق ہی کیوں ہوتا ہے؟

آپ کی کمر ہڈیوں اور سافٹ سٹرکچر پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس سافٹ سٹرکچر کو کارٹی لیج بھی کہا جاتا ہے۔ عمر میں اضافے کے ساتھ یہ دونوں مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان کی مضبوطی کم ہو جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے مہروں میں درد شروع ہو جاتا ہے۔

مہروں میں درد کی علامات

مہروں میں درد کی وجہ سے آپ کو مندرجہ علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

درد کا سامنا

مہروں میں درد کی وجہ سے آپ کو کافی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ تکلیف یا درد آپ کو گردن، سینے، یا کمر کے نچلے حصے میں ہو سکتا ہے۔ جب آپ کوئی وزن اٹھاتے ہیں تو اس کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

کوشش کیجیے کہ اس درد کے دوران وزن نہ اٹھایا جائے۔ اور مہروں کی تکلیف کو ختم کرنے کے ساتھ کمر درد کا علاج بھی کیا جائے۔ تا کہ آپ کو مفید نتائج حاصل ہو سکیں۔

کھنچاؤ

اس درد کی وجہ سے آپ کو کمر میں کھنچاؤ کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ گردن کو موڑںے میں بھی مشکل پیش آ سکتی ہے۔ گھومنا اور جھکنا آپ کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

جب آپ زیادہ وقت کے لیے ایک ہی پوزیشن میں بیٹھے رہتے ہیں تو اس کھنچاؤ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

جلن کا احساس

آپ یہ بات جانتے ہیں کہ مہرے آپ کی ریڑھ کی ہڈی میں ہوتے ہیں۔ جب ان پر دباؤ آتا ہے تو آپ کو جلن کا احساس ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو بعض حصوں میں سنسناہٹ بھی ہو سکتی ہے۔ یہ جلن اور سنسناہٹ آپ کو گردن، بازؤں، کمر، یا ٹانگوں میں ہو سکتی ہے۔

اس لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے مہروں پر کسی بھی قسم کا دباؤ نہ آئے۔ 

کمزوری

مہروں کے درد کی وجہ سے آپ کے پٹھے بھی کمزور ہو سکتے ہیں۔ جب آپ کے اعصاب پر زیادہ دباؤ آتا ہے تو یہ آپ کے پٹھوں کو کمزور کر دیتا ہے۔

بازؤں اور ٹانگوں میں آپ کو اس کمزوری کا احساس ہو سکتا ہے۔ یہ کمزوری پھر آپ کی روزمرہ کی سرگرمیوں کو متاثر کر سکتی ہے۔

حرکت میں کمی

مہروں کا درد آپ کے لیے اٹھنا، بیٹھنا، اور لیٹنا مشکل بنا دیتا ہے۔ حتی کہ آپ کے لیے جسم کو گھمانا اور موڑنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ اسی لیے طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ مہروں کے درد کا بروقت علاج حاصل کرنا چاہیے۔

مہروں کے درد کا علاج

مہروں کا درد لاحق ہونے کی صورت میں آپ مندرجہ ذیل علاج اپنا سکتے ہیں۔ ایک بات یاد رکھیں کہ یہ علاج ایک ہی دن میں اپنی افادیت ظاہر نہیں کریں گے، بلکہ آپ کو کچھ دنوں تک ان پر عمل کرنا ہو گا۔

یوگا سے فائدہ لیں

یوگا کے فوائد سے تو کسی کو بھی انکار نہیں ہے۔ لیکن پھر بھی لوگون کی ایک بڑی تعداد اس کو اپنی روٹین میں شامل نہیں کرتی۔ لیکن میں آپ کو بتاؤں کہ یوگا کی مدد سے مہروں کے درد کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

یوگا کرتے وقت بلی کا پوز یا کیٹ پوز اپنائیں۔ اس کے علاوہ آپ چائلڈ پوز یوگا بھی کر سکتے ہیں۔ یہ ہلکی پھلکی ورزشیں آپ کے مہروں کو آرام پہنچائیں گی۔ جب آپ باقاعدگی کے ساتھ یوگا کریں گے تو آپ کے پٹھے مضبوط ہوں گے۔ اور ان کی لچک میں بھی اضافہ ہو گا۔ 

مضبوطی اور لچک میں اضافہ ہونے سے آپ کو مہروں کا درد کم کرنے میں بہت مدد ملے گی۔

سرکہ اور شہد کا استعمال

شہد اور سیب کے سرکے کی افادیت آپ کو معلوم ہو گی۔ لیکن آپ سمیت بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو اس کو استعمال کرنے میں سستی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ شہد اور سرکہ دونوں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ شہد اور سرکہ استعمال کرنے سے درد کی شدت کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ دونوں چیزیں استعمال کرنے سے آپ کی مجموعی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔ مہروں کے درد سے نجات پانے کے لیے ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچ شہد اور سیب کا سرکہ شامل کر کے پی لیں۔

دودھ اور ہلدی

ہلدی کو اس کے فوائد کی وجہ سے گولڈن سپائس بھی کہا جاتا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں ہلدی کے مفید ہونے پر تحقیقات شائع ہو چکی ہیں۔ ان تحقیقات کے مطابق ہلدی میں اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی مائیکروبیل، اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

ہلدی کے ساتھ اگر آپ دودھ استعمال کریں گے تو اس سے آپ کو دوگنا فوائد حاصل ہوں گے۔ دودھ آپ کے دماغ کو پرسکون کرتا ہے اور ہلدی کو جسم میں جذب ہونے میں بھی مدد دیتا ہے۔ ہلدی اور نیم گرم دودھ کا استعمال آپ کے مہروں کا دیسی علاج ثابت ہو گا۔

فزیکل تھراپی

مہروں کا درد لاحق ہونے کی صورت میں فزیکل تھراپی بھی کروائی جا سکتی ہے۔ فزیکل تھراپی کی مدد سے آپ اپنے گردن اور کندھے کے پٹھوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ پٹھوں کی مضبوطی میں اضافہ ہونے سے آپ کا درد کم ہونا شروع ہو جائے گا۔

کسی بھی اچھے فزیو تھراپسٹ سے آپ فزیکل تھراپی حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ فزیکل تھراپی آپ کے مہروں کے درد کو ٹارگٹ کرے۔

گرم اور سرد کمپریس

بعض اوقات مہروں کے درد کی وجہ سے کمر کا نچلا حصہ تکلیف یا کھنچاؤ شکار ہو جاتا ہے۔ آپ کو گردن میں بھی کھنچاؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے نجات پانے کے لیے آپ متاثرہ حصے پر سرد یا گرم کمپریس رکھ سکتے ہیں۔

تولیے کو گرم کر کے متاثرہ حصے پر رکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی صاف کپڑے میں برف لپیٹ کر بھی متاثرہ حصے پر رکھی جا سکتی ہے۔ سرد اور گرم کمپریس سے آپ کو پٹھوں کے کھنچاؤ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

تیل سے مالش

مہروں کے درد کی وجہ سے آپ کو جسم کے جس حصے میں بھی تکلیف اور کھنچاؤ کا سامنا ہو، وہاں پر تیل سے مالش کیجیے۔ لہسن کے تیل سے مالش کرنے سے آپ کو درد کم کرنے میں مدد ملے گی۔

اگر آپ اس تیل کو نیم گرم کر کے استعمال کریں گے تو اس کی افادیت بڑھ جائے گی۔ اس کے علاوہ زیتون کا تیل بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ زیتون کے تیل سے مالش کرنے سے متاثرہ حصے میں خون کی گردش میں بہتری آئے گی۔

لہسن اور زیتون کے تیل میں پائی جانے والی سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات درد کی شدت میں کمی لائیں گی۔

کچھ آخری الفاظ

مہروں کے درد کا علاج جاننے کے بعد آپ کو پلاننگ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پلاننگ کے تحت کوئی بھی علاج اپنی روٹین میں شامل کریں اور مہروں کا درد بھول جائیں۔ ایسے مزید بلاگز پڑھنے کے لیے ایور ہیلدی سے جڑے رہیں۔

سوالات و جوابات

مہروں کے درد کی وجوہات کیا ہیں؟

عمر میں اضافے، بیٹھنے کے غلط انداز، اور زیادہ وزن اٹھانے کی وجہ سے مہروں کے درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ آرتھرائٹس اور ریڑھ کی ہڈی کے انفیکشن کی وجہ سے بھی مہروں کا درد لاحق ہو سکتا ہے۔

مہروں کے درد کی علامات کیا ہیں؟

پٹھوں میں کھنچاؤ، درد، اور جلن کا احساس مہروں کے درد کی عام علامات ہیں۔

مہروں کے درد کا دیسی علاج کیا ہے؟

لہسن یا زیتون کے تیل سے مالش اور یوگا کی عادت مہروں کے درد کا بہترین دیسی علاج ہے۔

کمر کے مہروں کا درد in English

کمر کے مہروں کے درد کو انگلش میں لمبر سپونڈی لوسس کہتے ہیں۔

مہرے کا درد in English

مہرے کے درد کو انگلش میں سپونڈی لوسس کہا جاتا ہے۔

About the author

Saeed Iqbal

Saeed Iqbal is a content conqueror who loves to pen down his thoughts, enabling the masses to live a healthy and balanced life.

View all posts