پاؤں کی جلن ایک ایسی بیماری ہے جو نہ صرف تکلیف کا باعث بنتی ہے بلکہ آپ کی روزمرہ کی روٹین کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ آپ کے پیروں میں جلن عام طور پر کسی طبی مسئلے کی علامت ہوتی ہے۔ کئی مرتبہ آپ کے پاؤں اس قدر گرم ہو جاتے ہیں کہ آپ کو ان میں آگ کا احساس ہونے لگتا ہے۔ اسی تکلیف کو مد نظر رکھتے ہوئے آج ہم پاؤں کی جلن کا علاج لکھنے لگے ہیں۔
کچھ لوگوں کو پاؤں کی جلن کے ساتھ درد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ بیماری بوڑھے افراد کو متاثر کرتی ہے۔ اور رات کے وقت اس کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ عام طور پر آپ نے دیکھا ہو گا کہ زیادہ تر بوڑھے افراد رات کو پاؤں کے تلووں میں جلن کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔
پیروں کی جلن کے علاج کا انخصار اس کی وجوہات پر ہوتا ہے۔ اگر وجوہات معمولی ہوں تو اس سے آسانی کے ساتھ نجات پائی جا سکتی ہے۔ لیکن اگر وجوہات کوئی شدید طبی مسائل ہیں تو پھر ہو سکتا ہے کہ آپ کو طبی معالج سے رہنمائی لینا پڑے۔
پاؤں کی جلنے کی وجوہات
اب ہم وجوہات کو جان لیتے ہیں کہ کیوں آپ کو پیروں میں جلن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پاؤں جلنے کی سب سے عام وجہ پیری فیرل نیورو پیتھی ہوتی ہے۔ پیری فیرل نیورو پیتھی ایک ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے آپ کے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔ اعصاب بنیادی طور پر وہ کیبلز ہوتی ہیں جو دماغ سے جسم کے دوسرے حصوں میں الیکٹریکل سگنل لے کر جاتی ہیں۔
پاؤں کے جلنے کی دوسری وجہ جسم میں نیوٹرنٹس کی کمی ہوتی ہے۔ جب آپ وٹامنز اور نیوٹرنٹس سے بھرپور قدرتی غذائیں استعمال نہیں کرتے تو یہ بیماری آپ کو نشانہ بناتی ہے۔ اس کے علاوہ ایڈز اور کمیوتھراپی کی وجہ سے بھی آپ کو اس کا جلن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
جب آپ کا تھائی رائیڈ اچھے طریقے سے کام نہیں کرتا تو اس صورت میں بھی پیروں کی تلووں کی جلن کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ امید ہے کہ اب آپ کو سمجھ آ گئی ہو گی کہ پیروں میں جلن کی وجوہات کیا ہیں۔
پاؤں کی جلن کا علاج
اب ہم پاؤں کی جلن کے علاج پر بات کرتے ہیں جو کہ آپ کے لیے مفید ثابت ہوں گے۔
سیب کا سرکہ
آپ جانتے ہیں کہ سیب کا سرکہ کتنا فائدے مند ہوتا ہے۔ اس کی ایسڈک خصوصیات ہی اس کی افادیت میں اضافہ کرتی ہیں۔ سیب کا سرکہ آپ کو بیکٹیریا، فنگس، اور دوسرے نقصان دہ جراثیموں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔
پیروں میں جلن سے نجات پانے کے لیے پانی کو نیم گرم کر لیں۔ پھر اس میں سیب کا سرکہ شامل کر لیں۔ اس پانی میں پھر اپنے دونوں پاؤں رکھ دیں۔ امید ہے کہ اس سے آپ کو جلن کم کرنے میں مدد ملے گی۔
تاہم کچھ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اس سلسلے میں ابھی مزید طبی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اس سے یہ پتہ چل سکے گا کہ سیب کا سرکہ کیسے پاؤں کی جلن کو کنٹرول کرتا ہے۔
ہلدی کے سپلیمنٹس
ہلدی میں ایک بہت فائدے مند کمپاؤنڈ پایا جاتا ہے جسے کرکومین کہا جاتا ہے۔ کرکومین میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس جز کے اینٹی مائیکروبیل اثرات بھی ہوتے ہیں۔ اسی بنیاد پر کرکومین کو جِلد کی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کرکومین اعصاب کے مسائل کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا سکتا ہے۔ اس لیے طبی ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں پیروں کی جلن کے شکار افراد ہلدی کے سپلیمنٹس استعمال کر سکتے ہیں۔
اگر آپ ہلدی کے سپلیمنٹس استعمال نہیں کرنا چاہتے تو ہلدی کا قدرتی پاؤڈر استعمال کریں۔ لیکن اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہلدی کا پاؤڈر ملاوٹ سے پاک ہو۔ یاد رہے کہ ہلدی کو جسم میں جذب ہونے کے لیے فیٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے ہلدی کا پاؤڈر لینے کے بعد فیٹ ضرور لیں۔ فیٹ کے لیے دودھ یا دیسی گھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
وٹامن بی12 کو لینا
وٹامن بی12 آپ کی اعصابی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔ جسم میں اس وٹامن کی کمی واقع ہونے سے آپ کو اعصاب کے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہی مسائل پھر پاؤں کی جلن کی وجہ بنتے ہیں۔
اس جلن کو ختم کرنے کے لیے آپ کو ایسی غذائیں استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جن میں وٹامن بی12 پایا جاتا ہے۔ بیف، انڈے، چکن، اور دودھ وہ غذائیں ہیں جو کو استعمال کر کے یہ وٹامن حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اگر یہ غذائیں آپ میں وٹامن بی12 کی کمی کو پورا نہیں کر رہیں تو آپ اس کا انجیکشن بھی لے سکتے ہیں۔ وٹامن بی12 کے سپلیمنٹس بھی دستیاب ہوتے ہیں جن کو کسی طبی معالج کی رہنمائی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ وٹامن پاؤں کی جلن کا دیسی علاج ثابت ہو گا۔
ادرک
ادرک میں میں بھی سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہ آپ کی پاؤں کی جلن کو بھی کم کر سکتی ہے۔ مؤثر نتائج کے لیے آپ ادرک کا تیل استعمال کر سکتے ہیں۔
ادرک کا ایکسٹریکٹ نیوروپیتھی کے علاج میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ جیسا کہ میں اوپر لکھ چکا ہوں کہ نیوروپیتھی پیروں کی جلن کی بڑی وجہ ہوتی ہے۔ اس لیے ادرک کا ایکسٹریکٹ اس جلن کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
اپسوم سالٹ سے پاؤں کی جلن کا علاج
بہت سارے لوگ اپسوم سالٹ کو پاؤں کے طبی مسائل کے علاج کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اپسوم سالٹ ایک قدرتی کمپاؤنڈ ہے جس میں میگنیشیم سلفیٹ پایا جاتا ہے۔ یہ سالٹ جِلد کے مسائل اور قبض جیسی علامات سے نجات پانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
پاؤں کی جلن سے نجات پانے کے لیے آپ نیم گرم پانی میں اپسوم سالٹ مکس کر لیں۔ پھر اس پانی میں بیس سے تیس منٹوں کے لیے پانی کو بھگوئیں۔ یہ پیروں میں جلن کا علاج ثابت ہو گا۔ لیکن جن لوگوں کو ذیابیطس کا سامنا ہے، ان لوگوں کو اپسوم سالٹ اپنے طبی معالج کی ہدایات کے مطابق ہی اسے استعمال کرنا چاہیے۔
ٹھنڈے پانی میں پاؤں بھگونا
ٹھنڈے پانی میں پاؤں بھگونے سے آپ کی جلن تیزی سے ختم ہو سکتی ہے۔ لیکن اس بات کو یقینی بنائیں کہ پانی بہت زیادہ ٹھنڈا نہ ہو۔
یہ ترکیب کم وقت میں آپ کی جلن کو ختم کر دے گی۔ لیکن اس طریقہ علاج پر بار بار عمل مت کریں۔ یہ آپ کے پاؤں کی جِلد کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
پاؤں جلنے کی دوا
پاؤں جلنے کی صورت میں اگر اوپر لکھے ہوئے علاج مؤثر ثابت نہ ہوں تو دوا بھی تجویز کی جاتی ہے۔ کچھ لوگوں کو کریمز بھی استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
یہ جلن لاحق ہونے کی صورت میں درد اور سوزش کو کم کرنے والی ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔ ان ادویات میں آئبوپروفن اور کیٹوپروفن وغیرہ شامل ہیں۔ تاہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ پاؤں جلنے کی دوا آپ ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق استعمال کر رہے ہیں۔
اختتام
پاؤں کی جلن کا علاج تو آپ نے جان لیا ہے۔ اب کوشش کیجیے ان پر عمل کریں اور اس تکلیف دہ جلن سے نجات پائیں۔ پاؤں کی صحت کے متعلق مزید بلاگز پڑھنے کے لیے ایور ہیلدی سے جڑے رہیں۔
سوالات و جوابات
پیروں میں جلن کی وجوہات کیا ہیں؟
پاؤں میں جلن کی کافی ساری وجوہات ہوتی ہیں۔ لیکن سب سے عام وجہ پیری فیرل نیوروپیتھی ہے۔ کچھ لوگوں کو نیوٹرنٹس کی کمی کی وجہ سے بھی اس جلن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پاؤں کی جلن کا دیسی علاج کیا ہے؟
پاؤں کی جلن کے دیسی علاج کے لیے آپ سیب کا سرکہ اور اپسوم سالٹ استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن بی12 بھی لیا جا سکتا ہے۔
پاؤں کی جلن in English
پاؤں کی جلن کو انگلش میں برننگ فوٹ کہا کہا جاتا ہے۔