ایک شخص پیشاب کے قطروں کی وجہ سے پریشان ہے اور علاج لینا چاہتا ہے۔

پیشاب کے قطروں کا علاج – پاک رہیں ہر وقت بنا کسی خوف کے

پیشاب کے قطرے کیوں آتے ہیں؟ کیا آپ کو بھی پیشاب کے قطرے محسوس ہوتے ہیں؟ کیا پیشاب قطروں کی وجہ سے آپ کے لیے نماز پڑھنا مشکل ہو چکا ہے؟ پریشان مت ہوں۔ آج ہم آپ کو پیشاب کے قطروں کا علاج بتائیں گے۔ اس کے علاوہ ہم یہ بھی جانیں گے کہ ان قطروں کی وجوہات کیا ہوتی ہیں۔

پیشاب کے قطرے تب بار بار آتے ہیں جب آپ کا مثانہ مکمل طور پر خالی نہیں ہو پاتا۔ اس لیے باتھ روم سے آنے کے بعد بھی پیشاب قطرہ قطرہ خارج ہوتا رہتا ہے۔ پیشاب کے ان قطروں کی وجہ سے آپ کی زندگی پر منفی اثرات ظاہر ہو سکتے ہیں۔

آپ کے پیشاب کا نظام چند اعضاء پر مشتمل ہوتا ہے۔ ان اعضاء میں گردے، یوریٹرس، مثانہ اور پیشاب کی نالی شامل ہیں۔ ان میں سے ہر عضو کا کام مختلف ہوتا ہے۔ گردے آپ کے خون سے فضلات کو ہٹاتے ہیں جس سے پیشاب بنتا ہے۔ یہ پیشاب پھر یوریٹرس کی مدد سے مثانے میں آتا ہے۔ مثانے کو آپ ٹینک کہہ سکتے ہیں جس میں پیشاب جمع ہوتا رہتا ہے۔

جب مثانہ بھر جاتا ہے تو آپ کا دماغ سگنل بھیجتا ہے کہ اب اس کو خالی کرو یعنی پیشاب کرو۔ پھر پیشاب کی نالی کے راستے پیشاب کو خارج کر دیا جاتا ہے۔ اگر پیشاب کا یہ نظام صحت مند ہو تو پھر آپ کو قطروں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ لیکن اس کے مسائل کی صورت میں آپ کو بار بار پیشاب آ سکتا ہے یا پھر قطرے۔

پیشاب کے قطرے آنے کی وجوہات

اب ہم اس سوال کا جواب جان لیتے ہیں کہ پیشاب کے قطرے کیوں آتے ہیں؟ یہ بات یاد رکھیں کہ پیشاب کے قطروں کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔ یہ وجوہات مردوں میں مختلف ہوتی ہیں اور عورتوں میں مختلف۔ حیران مت ہوں۔ خواتین کو بھی پیشاب کے قطروں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پیشاب کے قطرے آنے کی پہلی وجہ پیشاب کی نالی کا انفیکشن ہے۔ یہ انفیکشن گردوں، مثانے، اور نالی میں سے کسی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ حمل میں بھی خواتین کو پیشاب کے بعد قطرے آ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ ادویات کا استعمال بھی پیشاب کے قطروں کی وجہ بنتا ہے۔

کافی جیسے مشروبات بھی پیشاب کے قطروں کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دائمی قبض بھی پیشاب کے قطروں کی وجہ بنتی ہے۔ کیوں کہ قبض کی وجہ سے مثانے پر کنٹرول کم ہونے لگتا ہے۔

عمر میں اضافہ بھی پیشاب کے قطروں کی وجہ بن سکتا ہے۔ تاہم بوڑھے افراد اس بیماری کو آسانی کے ساتھ کنٹرول کر سکتے ہیں۔ اس لیے پیشاب کے قطرے نکلنا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

پیشاب کے قطروں کا علاج

اگر آپ کو پیشاب کے قطرے آتے ہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ذیل علاج آپ کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

شیڈول فالو کریں

شیڈول فالو کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے پیشاب کرنے کا وقت چن لینا ہے۔ مثال کے طور پر آپ نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ میں ہر دو گھنٹے بعد پیشاب کرنا ہے۔ ان دو گھنٹوں کے دوران آپ پیشاب نہیں کریں گے۔

لیکن اگر آپ کو دو گھنٹوں بعد بھی پیشاب نہیں آیا تو پھر بھی آپ نے باتھ روم ضرور جانا ہے۔ جتنا پیشاب آیا ہو وہ آپ نے ضرور کرنا ہے۔ اس سے آپ کو پیشاب کے قطروں کا وسوسہ ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

اگر پیشاب کے قطروں کی وجہ سے آپ کے لیے نماز پڑھنا مشکل ہو چکا ہے تو گھبرانے کی بات نہیں ہے۔ نماز سے پہلے آپ نے کسی بھی صورت پیشاب نہیں کرنا۔ ورنہ آپ کو پیشاب کے قطرے محسوس ہوتے رہیں گے۔ پیشاب کیے بغیر استنجا کر لیں۔ اس آپ کو کبھی بھی نماز کے دوران پیشاب کے قطرے نہیں آئیں گے۔

کام سے پہلے پیشاب کریں

بعض کوئی سخت ورزش یا کام کرنے کی وجہ سے بھی آپ کو پیشاب کے قطرے آ سکتے ہیں۔ اس لیے طبی ماہرین کہتے ہیں ایسے کام کرنے سے پہلے پیشاب کر لیں۔ تا کہ کام یا ورزش کے دوران آپ کو قطرے نہ آئیں۔

لیکن کام یا ورزش سے ایک دو منٹ پہلے نہیں۔ بلکہ کم از کم پندرہ منٹ پہلے پیشاب کریں۔ اور کوشش کریں کہ آپ کا مثانہ مکمل طور پر خالی ہو جائے۔ جب بھی آپ باتھ روم جائیں تو ہر صورت اپنا مثانہ خالی کریں۔ چاہے آپ کو دو تین منٹ بیٹھنا ہی کیوں نہ پڑے۔

جب آپ اپنا مثانہ مکمل طور پر خالی نہیں کرتے تو پھر پیشاب کے قطروں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ پیشاب کے قطروں کی طرح لیس دار قطرے بھی کافی پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ اور لیس دار قطروں کا مؤثر علاج لینا بھی ضروری ہوتا ہے۔

کیفین کے استعمال میں کمی

پیشاب کے قطرے آنا علاج کے لیے آپ کو کیفین کے استعمال میں کمی لانا ہو گی۔ خاص طور تب جب آپ کوئی کام شروع کرنے لگے ہوں۔ کیوں کہ کیفین کے استعمال سے پیشاب کے قطروں کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

چائے، کافی، سگریٹ، گرین ٹی وغیرہ میں کیفین اچھی خاصی مقدار میں پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کئی کولڈ ڈرنکس میں بھی کیفین پائی جاتی ہے۔ کوشش کریں کہ رات کو سونے سے پہلے یہ مشروبات استعمال نہ کیے جائیں۔ اس سے امید ہے کہ پیشاب کے قطروں کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔

وزن میں کمی لائیں

پیشاب کے قطرے محسوس ہونا کی شدت میں کمی لانے کے لیے آپ کو وزن کم کرنا ہو گا۔ کیوں کہ موٹاپے کی وجہ سے بھی پیشاب کے قطروں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

وزن میں کمی لانے کے لیے آپ کو صحت مند غذائیں استعمال کرنا ہوں گی۔ وہ غذائیں جن میں فائبر موجود ہو۔ ان غذاؤں کی وجہ سے آپ کو بھوک کم لگے گی اور پیٹ جلدی بھر جائے گا۔ چیا سیڈز میں فائبر پایا جاتا ہے اور یہ ہوتے بھی فائدہ مند ہیں۔ یہ آپ کو وزن کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔۔ جس سے پیشاب کے قطرے نہیں آئیں گے۔

کیگل ایکسرسائزز

پیشاب کے قطروں کا وسوسہ ختم کرنے کے لیے آپ کو کیگل ایکسر سائزز بھی کرنا ہوں گی۔ ان ایکسرسائز کی مدد سے آپ کو پیلوِک فلوز مسلز کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ جس سے آپ کا پیشاب کا نظام مضبوط ہو گا۔ اور آپ کا کنٹرول بڑھ جائے گا۔

کیگل ایکسرسائزز کرنے کے لیے پہلے آپ کو انہیں سیکھنا ہو گا۔ بہتر یہی ہو گا کہ ان کو کسی پروفیشنل سے سیکھا جائے۔ یہ ایکسرسائز پیشاب کے قطروں کا مؤثر علاج ثابت ہوں گی۔

اختتام

پیشاب کے قطروں کا وسوسہ اگر آپ کو لاحق ہو چکا ہے تو یہ صرف وسوسہ ہے۔ اس کو سیریس لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیوں کہ بعض وسوسے شیطان کی طرف سے ہوتے ہیں۔ یہاں میں نے آپ کو پیشاب کے قطروں کا علاج بتایا ہے جو کہ نہایت آسان ہے۔ تو ابھی ان علاج کو آزمائیں اور پیشاب کے قطروں سے نجات پائیں۔

سوالات و جوابات

پیشاب کے قطرے کیوں آتے ہیں؟

پیشاب کے قطروں کی بہت ساری وجوہات ہوتی ہیں۔ بعض اوقات پیشاب کی نالی کے انفیکشن کی وجہ سے قطرے آتے ہیں۔ تو کئی مرتبہ عمر میں اضافے کی وجہ سے پیشاب کے قطرے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔

پیشاب کے قطروں کا وسوسہ کیا ہے؟

بہت سارے لوگوں کو پیشاب کے قطرے محسوس ہوتے ہیں۔ لیکن یہ حقیقت میں ایک وسوسہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کو بھی یہ وسوسہ لاحق ہو چکا ہے تو اس وسوسے سے نجات پائیں نا کہ پیشاب کے قطروں سے۔ کیوں کہ پیشاب کے قطرے تو آ ہی نہیں رہے۔ آ تو صرف وسوسہ رہا ہے۔

پیشاب کا قطروں کا علاج کیا ہے؟

سب سے پہلے تو یہ جانیں کہ پیشاب کے قطرے آ کیوں رہے ہیں۔ پھر اس وجہ کو مد نطر رکھ کر علاج کی طرف جائیں۔ علاج کے لیے آپ کیگل ایکسر سائز کر سکتے ہیں۔ پیشاب کرنے کا شیڈول بنا سکتے ہیں۔ اور کیفین کے استعمال میں کمی لا سکتے ہیں۔

About the author

Saeed Iqbal

Saeed Iqbal is a content conqueror who loves to pen down his thoughts, enabling the masses to live a healthy and balanced life.

View all posts