قبض ایک ایسی بیماری ہے جس کا زندگی میں کبھی نا کبھی سب کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ نہ صرف پاخانہ کرتے وقت تکلیف کا باعث بنتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے آپ کا ہاضمہ کا نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔ پاخانہ خارج نہ ہونے کی وجہ سے آپ کی بھوک بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ اسی لیے آج ہم آپ کو قبض کا علاج بتانے لگے ہیں۔
آپ کو قبض کی دوا یا دیسی علاج کے متعلق جاننے سے پہلے یہ معلوم ہونا چاہیے کہ قبض ہوتی کیا ہے۔ پاخانے کے سخت ہو جانے کو ہی صرف قبض نہیں کہا جاتا۔ قبض آپ کو تب لاحق ہو گی جب آپ کو ہفتے میں تین بار سے کم پاخانہ آئے گا۔ یا اگر تین بار بھی آتا ہے تو نہایت سخت اور تکلیف کا باعث بننے والا آتا ہے۔
قبض کی بہت ساری وجوہات ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر جو لوگ پانی کو کم مقدار میں استعمال کرتے ہیں انہیں قبض ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ فائبر والی غذاؤں کے کم استعمال اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے بھی قبض کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ وجوہات تو ہم نے جان لی ہیں، اب ہم قبض کی علامات پر بات کر لیتے ہیں۔
قبض کی علامات
جی بالکل، آپ نے درست پڑھا۔ قبض کی علامات بھی ہوتی ہیں۔ اس کی پہلی علامت ہفتے میں تین بار سے کم پاخانہ آنا ہے۔ پاخانے کا سخت اور پاخانہ کرتے وقت تکلیف ہونا بھی قبض کی علامات ہیں۔
بعض اوقات آپ کو یہ احساس ہوتا ہے کہ ابھی پاخانہ مکمل طور پر خارج نہیں ہوا۔ جب کہ اور پاخانہ آ بھی نہیں رہا ہوتا۔ یہ بھی قبض کی علامت ہے۔ اس کے علاوہ کئی مرتبہ آپ کو یہ محسوس ہو سکتا ہے کہ آپ کی بڑی آنت میں کوئی رکاوٹ ہے جس سے پاخانہ خارج ہوتا ہے۔
اگر پاخانہ خارج کرنے کے لیے آپ کو مقعد میں انگلی یا کوئی اور چیز داخل کرنی پڑے تو سمجھ کہ یہ بھی قبض کی علامت ہے۔ قبض کی علامات اور علاج کی طرف آپ کو توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیوں کہ لمبے عرصے کے لیے اگر یہ آپ کو متاثر کرے تو کئی طبی مسائل کی وجہ بن سکتی ہے۔
قبض کا علاج
اگر آپ کو اکثر قبض کا سامنا رہتا ہے تو یہ علاج آزمائیں اور اس تکلیف دہ بیماری کو بھول جائیں۔
فائبر والی غذائیں
اگر آپ کے جسم کو غذاؤں سے فائبر نہیں ملتا تو قبض کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ جسم کو فائبر نہ ملنے کی صورت میں پاخانہ آنتوں میں ہی جمع ہوتا رہتا ہے اور جسم کو اسے خارج کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین کی جانب سے لوگوں کو فائبر استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ فائبر کے استعمال سے آپ کا پاخانہ نرم رہتا ہے اور آسانی کے ساتھ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ فائبر کیسے حاصل کیا جائے؟
فائبر کو آپ پھلوں سے حاصل کر سکتے ہیں۔ چیا سیڈز جیسے بیج بھی فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ چیا سیڈز کی طبی افادیت بھی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اگر آپ پھلوں اور بیجوں سے فائبر نہیں لینا چاہتے تو فائبر کے کیپسول بھی آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
پانی کے استعمال میں اضافہ
اوپر آپ پڑھ چکے ہیں کہ پانی کے کم استعمال سے بھی قبض کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے ڈی ہائڈریشن سے بچنے اور پانی کو زیادہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ تا کہ آپ کو قبض کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اور اگر قبض لاحق ہو گئی ہے تو یہ شدت نہ اختیار کرے۔
لیکن پانی کی جگہ آپ نے بازار سے ملنے والے جوسز اور کولڈ ڈرنکس استعمال نہیں کرنے۔ یہ دونوں چیزیں پانی کا متبادل ثابت نہیں ہوں گی۔ اور آپ کو قبض سے نہیں بچائیں۔ البتہ ان کی جگہ آپ وہ غذائیں استعمال کر سکتے ہیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جیسا کہ تربوز اور کھیرا۔
پانی میں اگر آپ سیب کا سرکہ شامل کر کے استعمال کریں گے تو یہ زیادہ مفید ہو گا۔ سیب کے سرکے کی طبی افادیت سے تو کسی کو انکار نہیں ہے۔ یہ ایسڈک ہوتا ہے اور ہاضمہ کے نظام میں بہتری لاتا ہے۔ ہاضمہ کا نظام بہتر ہونے سے قبض کی شدت بھی کم پو سکتی ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ سیب کے سرکہ کا استعمال ان افراد کے لیے محفوظ ثابت ہوتا ہے جو قبض کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اسپغول سے قبض کا علاج
اسپغول سے بھی قبض کا علاج ممکن ہوتا ہے۔ جن لوگوں کو دائمی قبض کا سامنا ہے انہیں چاہیے کہ وہ ہر روز اسپغول کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کریں۔ ہمارے ہاں یہ علاقائی نسخہ ہے کہ جن لوگوں کو قبض ہو انہیں دودھ میں اسپغول شامل کر کے استعمال کرنے کو کہا جاتا ہے۔
آپ اسے پانی میں شامل کر کے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ کوشش کیجیے کہ اسے کھانے سے پہلے استعمال کیا جائے۔ اس طرح یہ قبض کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد دے گا۔ قبض کو ختم کرنے کے لیے اگر آپ اسپغول لے رہے ہیں تو پھر آپ کو فائبر سے بھرپور دیگر غذائیں زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ورزش بھی مفید
کیا آپ کو معلوم ہے کہ ورزش بھی قبض کا دیسی علاج ہے؟ کئی ریسرچز میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ ورزش سے قبض کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ قبض کو ختم کرنے کے علاوہ بھی ورزش کے بہت سارے فوائد ہیں۔
لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ورزش کس طرح قبض کی شدت میں کمی لاتی ہے؟ ابھی آپ کو بتاتے ہیں۔ جب آپ ورزش کرتے ہیں تو اس سے آپ کو پاخانہ خارج کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ قبض لاحق ہونے کی صورت میں باقاعدگی کے ساتھ ورزش کی جائے۔
ورزش کرنے سے آپ کو ذہنی دباؤ کو بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ جو کہ قبض کی ایک بڑی وجہ ہے۔ قبض سے نجات پانے کے لیے آپ واک، سائیکلنگ، جاگنگ، اور تیراکی کر سکتے ہیں۔
کشمش سے قبض کا علاج
کیا کشمش کے استعمال سے بھی قبض کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے؟ یاد رکھیے کہ اس سوال کا جواب ہاں میں ہے۔ کشمش نہ صرف خوش گوار ذائقے کی حامل ہوتی ہے بلکہ اس میں فائبر بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کشمش کے استعمال سے قبض کو کنٹرول میں مدد ملتی ہے۔ لیکن آپ نے کشمش کو بہت زیادہ مقدار میں استعمال نہیں کرنا۔ کیوں کہ یہ میٹھی ہوتی ہے اور اس میں کافی شوگر بھی پائی جاتی ہے۔ جس سے آپ کی بلڈ شوگر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے کشمش کو متوازن مقدار میں ہی استعمال کریں۔
دہی کا استعمال
قبض سے نجات پانے کے لیے آپ کو پربائیوٹکس سے بھرپور غذائیں استعمال کرنا ہوں گی۔ لیکن کیوں؟ پروبائیوٹکس فائدہ مند بیکٹیریا ہوتے ہیں جو کہ آپ کی آنتوں میں پائے جاتے ہیں۔ ان کو بڑھانے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ پروبائیوٹکس والی غذائیں استعمال کی جائیں۔
اور دہی پروبائیوٹکس کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔ دہی کے دیگر فوائد تو اس کے علاوہ ہیں۔ پروبائیوٹکس لینے کے لیے دہی کے علاوہ آپ سپلیمنٹس بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ لیکن جب آپ کو سستے میں دہی سے پربائیوٹکس مل رہے ہیں تو پھر آپ سپلیمنٹس کیوں استعمال کریں گے؟
سونف سے قبض کا علاج
کیا آپ جانتے ہیں کہ سونف سے بھی قبض کو ختم کیا جا سکتا ہے؟ سونف میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس لیے اس کے استعمال سے آنتوں کی سوزش میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ سونف آنتوں کے پٹھوں کو بھی پرسکون کرنے میں مدد دیتی ہے۔
اگر قبض کی وجہ سے آپ کو گیس ہو رہی ہے تو سونف اس کو بھی ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔ کوشش کیجیے کہ قبض کو ختم کرنے کے لیے سونف کا قہوہ استعمال کیا جائے۔ اس سے آپ کو پانی کی کمی پر بھی قابو پانے میں مدد ملے گی۔
کیا سونف قبض کرتی ہے؟
سونف کو اگر آپ متوازن مقدار میں استعمال کریں تو یہ قبض نہیں کرتی۔ بلکہ قبض سے نجات پانے کے لیے آپ سونف کا قہوہ استعمال کر سکتے ہیں۔ اس قہوے سے آپ کا مدافعتی نظام بھی مضبوط ہو گا۔
قبض کی دعا
بہت سارے لوگ قبض لاحق ہونے کی صورت میں دعا بھی ڈھونڈتے ہیں۔ ایسی کوئی دعا تو ہماری نظر سے نہیں گزری جو خاص طور پر قبض کے لیے بتائی گئی ہو۔
تاہم اگر آپ کو قبض لاحق ہو چکی ہے تو فائبر والی غذا استعمال کریں۔ اور اس کے ساتھ دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ قبض کو ختم کرنے میں آپ کی مدد کریں۔ مجھے یقین ہے کہ چند ہی دنوں میں آپ کی قبض ختم ہو جائے گی۔
قبض کی گولی
بہت سارے لوگ قبض کی گولی بھی استعمال کرتے ہیں۔ سب سے پہلے تو یہی کوشش کریں کہ دیسی علاج کی مدد سے اس کو کنٹرول کیا جائے۔ لیکن اگر پھر بھی یہ ختم نہ ہو تو اس صورت میں قبض کی گولی استعمال کی جا سکتی ہے۔
اس گولی میں ہمدرد کی قرص ملئین، سکی لیکس، اور لیگزوبرون شامل ہیں۔ یہ سبھی گولیاں آپ کو قبض سے نجات پانے میں مدد دیتی ہیں۔
قبض کا سیرپ
اس میں کوئی شک نہیں کہ سیرپ بھی قبض سے نجات پانے کا بہترین ذریعہ ہوتے ہیں۔ سب سے پہلا سیرپ جو مؤثر طریقے سے آپ کی قبض کو ختم کرتا ہے وہ ڈو فالک ہے۔ اس کے علاوہ آپ کریمافن اور لی لاک سیرپ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
یہ سیرپ کم وقت میں آپ کو قبض سے چھٹکارا پانے میں مدد دیں گے۔ لیکن کرنا آپ نے ان کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال ہے۔
اختتام
قبض کے تمام علاج جو آپ کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں وہ میں یہاں لکھ دیے ہیں۔ ان پر باقاعدگی کے ساتھ عمل کریں اور اور پاخانہ کرتے وقت تکلیف کو بھول جائیں۔
سوالات و جوابات
قبض کو کیسے دور کریں؟
قبض کو دور کرنے کے لیے آپ کو فائبر والی غذائیں استعمال کرنا ہوں گی۔ اس کے علاوہ آپ نے ورزش کی عادت پر بھی باقاعدگی کے ساتھ عمل کرنا ہے۔ یہ بات بھی یقینی بنائیں کہ آپ کو کسی بھی قسم کا ذہنی دباؤ لاحق نہ ہو۔
قبض کیوں ہوتا ہے؟
قبض ہونے کی بہت ساری وجوہات ہوتی ہیں۔ ان وجوہات میں پانی کا کم استعمال اور فائبر کا غذا میں موجود نہ ہونا شامل ہیں۔ ذہنی دباؤ یا سٹریس کی وجہ سے بھی آپ کو قبض لاحق ہو سکتی ہے۔
قبض میں کیا کھانا چاہئے؟
قبض میں آپ کو وہ چیزیں کھانی چاہئیں جن میں پانی اور فائبر زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہوں۔ مثال کے طور پر کھیرا۔ اس کے علاوہ آپ نے قبض کے دوران غیر صحت مندانہ غذائیں استعمال کرنے سے پرہیز کرنا ہے۔
قبض کو انگلش میں کیا کہتے ہیں؟
قبض کو انگلش میں کانسٹی پیشن کہا جاتا ہے۔ جب کوئی فرد یہ کہے کہ مجھے کانسٹی پیشن ہے تو سمجھ جائیں کہ وہ قبض کی بات کر رہا ہے۔
دن میں کتنی بار پاخانہ آنا چاہئے؟
دن میں کم ازم کم ایک بار پاخانہ آنا چاہیے۔ لیکن اگر آپ کا جسم اس روٹین کو فالو نہیں کر رہا تو پھر ہفتے میں تین بار آنا چاہیے۔ اگر ہفتے میں بھی تین بار پاخانہ نہیں آ رہا تو سمجھ جائیں کہ آپ کو قبض ہو چکی ہے۔
دائمی قبض کیا ہے؟
دائمی قبض یہ ہے کہ آپ کو ہفتے میں تین بار سے کم پاخانہ آ رہا ہے۔ اگر آپ آغاز میں ہی اس کو کنٹرول کرنے کی کوشش نہ کریں تو یہ دائمی شکل اختیار کر جائے گی۔ جس پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔