جب آپ کو سر کی خارش لاحق ہوتی ہے تو کسی اور چیز کے متعلق سوچنا آپ کے لیے مشکل ہو جاتا ہے۔ کیوں کہ یہ طبی علامت آپ کے لیے کافی شرمندگی کا باعث بن سکتی ہے۔ سوچیے اگر آپ کسی میٹنگ میں ہیں یا آپ کے گھر مہمان آئے ہوئے ہیں اور ان کے سامنے آپ کے سر میں خارش ہونے لگتی ہے۔ آپ کیا کریں گے؟ اسی شرمندی سے بچنے کے لیے آج ہم سر کی خارش کے علاج لکھنے لگے ہیں۔
سر کی خشکی اور خارش کے یہ علاج اگر آپ باقاعدگی کے ساتھ اپناتے ہیں تو آپ کو چند ہی دنوں میں مفید نتائج حاصل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ تاہم ان نسخوں پر بات کرنے سے پہلے ہم یہ جان لیتے ہیں کہ سر کی خارش لاحق کیوں ہوتی ہے۔
سر میں خارش کی وجوہات -Sar Main Kharish Ki Wajohat
سر میں خارش کی وجوہات ہمیشہ ایک سی نہیں ہوتیں۔ تاہم یہاں میں کچھ ایسی وجوہات لکھنے لگا ہوں جن کو جاننا آپ کے لیے نہایت ضروری ہے۔ ان وجوہات کو جاننے کے بعد آپ کے لیے سر کی خارش سے نجات پانا آسان ہو جائے گا۔ یہ وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
سورائسز
جوئیں
ذہنی دباؤ
جلد کی خشکی
جلد کا کینسر
مدافعتی نظام کی بیماریاں
یہ ممکن ہے کہ ان وجوہات کے علاوہ کچھ دیگر عوامل کی وجہ سے بھی آپ کو سر کی خشکی کا سامنا کرنا پڑے۔ تاہم اب ہم سر کی فنگس اور خارش کے علاج پر بات کرتے ہیں۔
سر کی خارش کا علاج – Sar Ki Kharish Ka Ilaj
سر کی کارش کے یہ علاج آپ کے لیے نہایت فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ بس آپ نے کچھ دنوں یا ہفتوں تک ان پر باقاعدگی کے ساتھ عمل کرنا ہے۔
سیب کا سرکہ
سیب کے سرکے کو بہت ساری بیماریوں کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ مختلف ممالک میں اسے صدیوں سے بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ سیب کے سرکے میں اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی مائیکروبیل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہی خصوصیات اسے فائدہ مند بناتی ہیں۔
سر کی خارش سے نجات پانے کے لیے آپ سیب کے سرکے اور پانی کو برابر مقدار میں مکس کر لیں۔ اس مکسچر کو ہفتے میں تین سے چار مرتبہ سر پر لگائیں۔ اس مکسچر کو کچھ دیر کے لیے سر پر لگا رہنے دیں۔ خشک ہونے پر سر کو دھو لیں۔ یہ سر کی خارش کا بہترین علاج ثابت ہو گا۔
مزید جانیں: موہکے کا علاج
ناریل کا تیل
جب بات ہو سر کے فنگس کے علاج کی تو ناریل کا تیل ایک بہترین آپشن ہے۔ ناریل کے تیل میں اینٹی مائیکروبیل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ انہی خصوصیات کی وجہ سے ناریل کو سر کی خارش کا علاج سمجھا جاتا ہے۔
ناریل کے تیل میں لورک ایسڈ پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ سر کی جلد میں آسانی کے ساتھ جذب ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے یہ خارش کی شدت کو کم کرتا ہے۔ مختصرا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ناریل کا تیل سر کی فنگس کا بہترین علاج ہے۔
یہاں پر آپ اندام نہانی کی خارش کا علاج بھی جان سکتے ہیں۔
زیتون کا تیل
سر کی خارش کے علاج کے لیے زیتون کا تیل بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اس تیل کو استعمال کرنے سے پہلے اسے نیم گرم استعمال کر لیں۔ زیتون کے تیل سے سر کی خشکی ختم ہو گی۔ اس لیے ہم زیتون کے تیل کو سر کی خشکی اور خارش کا علاج بھی کہہ سکتے ہیں۔
زیتون کے تیل کو نیم گرم کر کے ہاتھوں کی مدد سے سر کی جلد پر لگائیں۔ کچھ گھنٹوں کے لیے اسے جلد پر لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد اسے کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں۔
کچھ دنوں تک اس نسخے پر عمل کرنے سے سر کی خارش کم ہونا شروع ہو جائے گی۔
مزید جانیں: نفس پر خارش کا علاج
پودینے کے تیل کا استعمال
پودینے کے تیل میں ایک قدرتی جز بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس جز کا نام مینتھول ہے۔ مینتھول اپنی کولنگ خصوصیات کی وجہ سے کافی مشہور ہے۔ الرجی کی وجہ سے لاحق ہونے والی سر کی خارش کے خلاف بھی یہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
ایک طبی تحقیق میں بھی پودینے کے تیل کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔ یہ تحقیق حاملہ خواتین میں کی گئی تھی۔ جن حاملہ خواتین نے ایک تیل کو دو ہفتوں تک دن میں دو بار استعمال کیا تھا، ان میں خارش کی شدت کم ہوئی تھی۔
جب کہ کچھ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پودینے کو تیل کو براہ راست جِلد پر لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے برعکس اگر اس تیل کو شیمپو میں شامل کر کے استعمال کیا جائے تو زیادہ فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
یوگا
حیران مت ہوئیے۔ یوگا کو بھی سر کی خشکی اور خارش کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ آپ یہ جاننا چاہ رہے ہوں گے کہ یوگا کی مدد سے آخر کیسے سر کی خشکی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
بات بہت سادہ سی ہے۔
جب آپ باقاعدگی کے ساتھ یوگا کرتے ہیں تو اس سے آپ کا ذہنی دبؤ کم ہوتا ہے۔ یہ ذہنی دباؤ کم ہونے کی وجہ سے جلد کی بیماریاں جیسا کہ خارش کی شدت بھی کم ہونے لگتی ہے۔ اگر اوپر لکھے ہوئے نسخوں کے ساتھ یوگا کو بھی اپنی روٹین مین شامل کر لیں تو اس سے کو سر کی خشکی کم کرنے میں مدد ملے گی۔
مزید جانیں: سپرم کی کمی کا علاج
کیٹو کونازول شیمپو
کیٹو کونازول ایک نہایت مؤثر اینٹی فنگل شیمپو ہے۔ اس لیے اسے سر کی فنگس کا بھی علاج سمجھا جاتا ہے۔ یہ شیمپو خشکی اور خارش کی شدت کو کم کرتا ہے۔
عام طور پر اگر اس شیمپو کو دو سے تین ہفتوں تک استعمال کیا جائے تو مفید نتائج حاصل ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس شیمپو کے استعمال سے سر کی خشکی کو بھی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
آپ کے لیے یہ بہتر رہے گا کہ سر میں فنگس اور خارش کے علاج کے لیے کیٹو کونازول شیمپو استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے لازمی رجوع کریں۔
کچھ آخری الفاظ
اس بلاگ میں سر کی خارش کے علاج کو تفصیل سے بیان کر دیا گیا ہے۔ سر کی فنگس کا علاج بھی آپ یہاں سے جان سکتے ہیں۔ اس بلاگ کو خود بھی پڑھیں اور دوسروں کے ساتھ شئیر بھی کریں۔
سوالات اور ان کے جوابات
Sar Ki Kharish Ka Ilaj
سر کی خارش کے علاج کے لیے آپ مختلف ٹوٹکے آزما سکتے ہیں، جیسا کہ زیتون کا تیل، سیب کا سرکہ، اور کیٹو کونازول شیمپو۔
Sir Main Kharish ki Wajohat
سر میں خارش کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔ عام طور پر یہ انفیکشن کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔
Sar Ki Kharish in English
سر کی خارش کو انگلش میں اچی سکیلپ کہا جاتا ہے۔