کیا آپ جنسی آسودگی حاصل کرنے سے قاصر ہیں کیوں کہ آپ میں ٹیسٹوسٹیرون ہارمونز کی کمی ہے؟ یہ کوئی بہت زیادہ پریشانی کی بات نہیں ہے۔ بعض اوقات ٹیسٹوسٹیرون کے لیولز کم ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس ہارمون کی کمی کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔
ٹیسٹوسٹیرون کیا ہے؟
یہ ایک سٹیرائڈ ہارمون ہے جو کہ مردوں کے خصیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ نوجوانوں میں یہ ہارمونز مسلز کی افزائش، آواز کی تبدیلی، بالوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مجموعی طور پر صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ٹیسٹوسٹیون کے لیولز میں اضافہ ضروری ہوتا ہے۔ مردوں کے لیے ٹیسٹوسٹیرون کے بغیر جنسی آسودگی ممکن نہیں ہوتی۔
اب آپ سمجھ چکے ہوں گے کہ ٹیسٹوسٹیرون کیا ہے۔ اس کے بعد ٹیسٹوسٹرون کی کمی کے علاج پر بات کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ کچھ ٹیسٹوسٹیرون انجیکشن بھی لگواتے ہیں۔ لیکن رکیے۔
جب آپ قدرتی طریقوں سے ٹیسٹوسٹیرون کے لیولز میں اضافہ کر سکتے ہیں تو پھر انجیکشن کی ضرورت کیا ہے۔
تو چلیے پھر ٹیسٹوسٹیرون کی کمی اور اس کے علاج پر بات کرتے ہیں۔
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کا علاج
اس بلاگ کو پڑھنے کے بعد آپ ٹیسٹوسٹیرون کے لیولز کو بڑھانے کے سات طریقے جان سکیں گے۔ سب سے پہلا طریقہ کافی آسان اور دل چسپ ہے۔
ورزش کرنا اور وزن اٹھانا
غیر صحت مندانہ سرگرمیوں کی وجہ سے زندگی پر بہت سے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ لیکن گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ ورزش کی وجہ سے ان اثرات کو بڑی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ 2015ء میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ورزش ٹیسٹوسٹیرون کے لیولز کو بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ وزن اٹھانے کی عادت بھی تیزی کے ساتھ ٹیسٹوسٹیرون ہارمونز میں اضافہ کر سکتی ہے۔ اس لیے اگر آپ ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کا شکار ہیں تو آج ہی ورزش کرنے اور وزن اٹھانے کی عادت کو اپنا لیں۔ آپ اپنی زندگی میں خوشگوار تبدیلی محسوس کریں گے۔
ںیند کی مقدار میں اضافہ
کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ نیند کی کمی جسم میں ان ہارمونز اور کیمیکلزکے لیولز کو بری طرح متاثر کرتی ہے جو ٹیسٹوسٹیرون کے لیے نہایت ضروری ہوتے ہیں۔ یونیورسٹی آف شکاگو میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جو مرد صحت مند نیند نہیں لیتے، ان میں ٹیسٹوسٹیرون کے لیولز کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
اگر آپ ہر روز صحت مند نیند لینے کی عادت کو اپنا لیتے ہیں تو آپ کو ٹیسٹوسٹیرون کے لیولز کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس لیے کوشش کریں کہ ہر روز سات سے آٹھ گھنٹوں کی نیند ضرور لیں۔
مچھلی کا استعمال
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ مچھلی کو صرف سردیوں میں استعمال کرنا چاہیئے کیوں کہ اس کی تاثیر گرم ہوتی ہے۔ اس بات کا کوئی سائنسی ثبوت تو موجود نہیں ہے تاہم اس کو ہمارے معاشرے میں اس کو بڑے پیمانے پر قبول کر لیا گیا ہے۔
لیکن اگر آپ ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کا شکار ہیں تو آپ کو مچھلی کا استعمال لازمی بنانا ہو گا۔ مچھلیوں کی کئی اقسام جیسا کہ سالمن، ٹونا، اور میکرل میں بہت زیادہ مقدار میں وٹامن ڈی پایا جاتا ہے۔ وٹامن ڈی چوں کہ ہارمونز کے پروڈکشن میں اہک اہم کردار ادا کرتا ہے، اس لیے یہ ٹیستوسٹیرون کے لیولز کو بھی بڑھاتا ہے۔
کستورا مچھلی یا اوسٹرز کا استعمال
اوسٹرز کو اردو میں کستورا مچھلی کہا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کے استعمال سے جنسی صحت میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ دن بھر میں انسانی جسم کو زنک کی جتنی ضرورت ہوتی ہے اس سے پانچ مرتبہ زیادہ زنک اس میں پایا جاتا ہے۔
زنک ایک ایسا منرل ہے جو جسم کو ٹیستوسٹیرون بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ چلتے چلتے ایک اور بات بھی جان لیجیے کہ آپ گوشت اور لوبیہ کے استعمال سے بھی زنک حاصل کر سکتے ہیں۔
ذہنی دباؤ کو کم کریں
ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کو دور کرنے کے لیے آپ کو ذہنی تناؤ یا دباؤ کو کم کرنا ہو گا۔ ذہنی تناؤ کی وجہ سے انسانی جسم میں ایک ہارمون پیدا ہوتا ہے جسے کارٹیسول کہا جاتا ہے۔
کارٹیسول میں اضافے کی وجہ سے ٹیسٹوسٹیرون کا لیول کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ دونوں ہارمونز سمندر کی لہروں کی طرح ہوتے ہیں۔ ایک کے بڑھنے سے دوسرا کم ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ذہنی دباؤ کی وجہ سے وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے جس سے جسم کے کئی اعضاء پر چربی بننا شروع ہو جاتی ہے۔ ان اعضاء پر چربی کی مقدار میں اضافے سے بھی ٹیسٹوسٹیرون کے لیول میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
انار استعمال کیا کریں
بہت سارے لوگ ناشتے میں مالٹے کا جوس پسند کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ مالٹے کی نسبت انار کا جوس زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔ انار کے جوس کا شمار ان مشروبات میں کیا جاتا ہے جو کارٹیسول کے لیولز کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
جب کارٹیسول لیول کم ہوتا ہے تو جنسی ہارمونز میں اضافہ ہوتا ہے۔ ان ہارمونز میں ٹیسٹوسٹیرون بھی شامل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انار کا جوس آپ کا بلڈ پریشر بھی کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور آپ کے موڈ میں بھی بہتری لاتا ہے۔
الکوحل کا ترکِ استعمال
الکوحل نہ صرف آپ کی ذہنی و جسمانی صحت پر اثرا انداز ہوتی ہے بلکہ یہ آپ کی جنسی صحت کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ آپ یہ بات جان کر حیران ہوں گے کہ صرف پانچ دنوں میں الکوحل آپ کے ٹیسٹوسٹیرون کے لیولز کو کم کر دیتی ہے۔
اس کے علاوہ الکوحل کے استعمال سے جسم میں پیدا ہونے والے دوسرے ہارمونز بھی متاثر ہوتے ہیں۔ الکوحل کا استعمال خصیوں کو بھی متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے یہ سکڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔
کچھ آخری الفاظ
اگر ٹیستوسٹیرون کے کم ہوتے لیولز کی وجہ سے آپ کی جنسی صحت متاثر ہو رہی ہے تو اوپر بیان ہوئے سات طریقوں یا عادات کو اپنا لیں، آپ کے ٹیسٹیوسٹیرون لیولز بڑھنا شروع ہو جائیں گے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ آپ نے ٹیسٹوسٹیرون کی کمی کے علاج پر باقاعدگی کے ساتھ عمل کرنا ہے۔